جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

400 زبانوں پر عبور رکھنے والے مسلم نوجوان! تعلق کس ملک سے ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا میں انسان کئی زبانوں پر عبور رکھتے ہیں لیکن ایک مسلم نوجوان نے 400 زبانوں پر عبور حاصل کر کے سب کو دنگ کر دیا ہے۔

دنیا میں سینکڑوں زبانیں بولی جاتی ہیں اور اس میں سے صرف چند درجن ہی مقبول زبانیں ہیں۔ باہمی رابطوں کے لیے انسان کئی زبانیں سیکھ کر ان پر عبور حاصل کرتے ہیں لیکن ہم آج آپ کو ایسے ذہین نوجوان کے بارے میں بتا رہے ہیں جس کو دو چار نہیں بلکہ 400 زبانوں پر عبور حاصل ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ کئی ڈگریاں بھی حاصل کر چکا ہے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ نوجوان محمود اکرم نے اپنی لسانیاتی صلاحیتوں سے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ وہ نہ صرف 400 زبانوں پر عبور رکھتے ہیں بلکہ اب ایک ساتھ کئی ڈگریاں بھی حاصل کر رہے ہیں۔

حیران کن طور یہ باکمال نوجوان پڑوسی ملک بھارت سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا نام محمود ہے۔ نوجوان کے والد شلبئی موزیپریان خود بھی ایک ماہر لسانیات ہیں۔

غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شلبئی نے بتایا کہ انہیں اپنے بیٹے محمود کی غیر معمولی صلاحیتوں کا اندازہ اس کے بچپن سے ہی ہو گیا تھا۔ اسی لیے میں نے اس کو کم عمری میں تامل اور انگریزی حرف تہجی سکھانا شروع کی۔

انہوں نے بتایا کہ محمود نے حیران کن طور پر صرف 6 دن میں انگریزی اور تین ہفتوں میں تامل زبان کے تمام 299 حروف سیکھ لیے۔ جب کہ عام طور پر اس کو سیکھنے میں مہینوں لگ جاتے ہیں۔

محمود کے والد نے بیٹے کو مزید زبانیں سیکھنے کی ترغیب دی۔ 6 سال کی عمر تک، محمود نے اپنے والد کے علم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور زبانوں کے مطالعے میں مزید گہرائی حاصل کر لی۔

محمود جس کی عمر اس وقت 20 سال ہے۔ جب وہ 8 سال کا بچہ تھا تو سب سے کم عمر کثیر لسانی ٹائپسٹ کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر چکا تھا۔

یہی نہیں 12 سال کی عمر میں اس کو 400 زبانوں پر عبور حاصل کر چکا تھا جس پر وہ ایک اور عالمی ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا اور لڑکپن کی عمر میں محمود کی حیرت انگیز صلاحیتوں سے جرمن کے ماہر لسانیات بھی متاثر ہوئے۔

محمود نے آن لائن تعلیم حاصل کر کے عربی، ہسپانوی، فرانسیسی اور عبرانی زبانوں پر عبور حاصل کیا۔

اپنی حیران کن صلاحیتوں کے باعث محمود صرف 14 سال کی عمر میں ہی ایک استاد کا درجہ پا چکے تھے۔ 2024 تک وہ کئی ممالک جن میں میانمار، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور انڈونیشیا بھی شامل ہیں وہاں جا کر کئی ورکشاپس کرا چکے ہیں۔

اس وقت محمود کی عمر صرف 19 سال ہے اور وہ کم عمری میں ایک ساتھ کئی ڈگریاں حاصل کر رہے ہیں۔ وہ چنائی کی الگپا یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں بی اے، اینیمیشن میں بی ایس سی، برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی سے لسانیات کی مزید تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں