پیر, دسمبر 23, 2024
اشتہار

‘اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں عمران خان حکومت کے خلاف ہوں’

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ تیل، ٹماٹر اور آٹا ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے، پیٹرول ابھی سستا ہے لیکن ہو سکتا ہے پھر قیمت بڑھ جائے، پر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں عمران خان حکومت کے خلاف ہوں۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے تحت ‘شہر قائد میں کھیلوں کو درپیش مسائل اور ان کا حل’ کے عنوان سے کراچی ری بِلڈ سیمینار میں کرکٹ لیجنڈ یونس خان نے خصوصی شرکت کی، سیمینار کی صدارت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کر رہے تھے، تقریب میں سابق اولمپک باکسنگ ریفری علی اکبر شاہ اور ہاکی اولمپیئن اصلاح الدین نے بھی شرکت کی۔

کرکٹ لیجنڈ یونس خان نے کہا ماضی میں گراؤنڈز بہت تھے اور بلڈنگز کم ہوا کرتی تھیں، اب نرسریاں اور گراؤنڈز کم ہو گئے، گراونڈ کی فیس بڑھا دی گئی، کرکٹ کا سامان بھی مہنگا ہوگیا ہے، تیس ہزار روپے کی صرف ہیلمٹ ہے تو یہ کہاں سے خریدیں لوگ۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا پیٹرول سستا ہوگیا لیکن شاید دوبارہ قیمت بڑھ جائے، اب تو ٹماٹر، آٹا ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے، میں عمران خان کی حکومت کے خلاف نہیں ہوں، جب چیزیں مہنگی ہونے لگی تو چھوڑ دیں۔

یونس خان نے کہا مجھے جگہ دیں میں اکیڈمی بناؤں گا، جو پیسے دے سکتا ہے ان ہی سے مانگیں گے ہر کسی سے نہیں،میرے اپنے بچے فٹبال کھیلتے ہیں، میں ایک آرم ریسلر کے لیے بھی اسپانسر ڈھونڈ رہا ہوں، اگر کھلاڑی کو اسپانسر نہ ملا تو میں خود پیسے خرچ کروں گا، پہلے زمانے میں محلے کے چاچے مامے خالی جیب کے باوجود کرکٹ کو سپورٹ کرتے تھے۔

سابق اولمپک باکسنگ ریفری علی اکبر شاہ نے کہا کھیلوں کو گزرتے وقت کے ساتھ جھٹکے لگ رہے ہیں، جتنے بھی لوگ اسپورٹس منسٹری میں موجود ہیں وہ ایک لفظ بھی نہیں جانتے، کراچی نے کھیلوں کے نامور کھلاڑیوں کو جنم دیا ہے، جھنڈے کے لیے اب کم کھلاڑی کھیلتے ہیں، اصل مقصد پیسہ کمانا ہوگیا ہے۔

ہاکی اولمپیئن اصلاح الدین نے کہا حقدار کو حق دلانا ہوگا، یونس خان جیسے محنتی کھلاڑیوں نے ملک کا نام روشن کیا، کھیلوں کا انفرا اسٹرکچر درست کرنے کی ضرورت ہے، گراؤنڈ آباد کرنے کے لیے بچوں کا حوصلہ بڑھانا ضروری ہے۔ انھوں نے شکوہ کیا کہ کرکٹ نے تمام کھیلوں کو دبا دیا ہے، اس کھیل میں ٹیلنٹ سمیت پیسہ بہت ہے، لیکن دیگر کھیلوں میں اگر اسپانسرشپ لائی جائے تو ٹیلنٹ اجاگر کیا جا سکتا ہے۔

اسپورٹس آرگنائزر مبشر مختار نے کہا اسپورٹس کوٹے پر ہونے والے داخلے اور نوکریاں ختم کر دی گئیں، سہولیات کا فقدان بھی کھیلوں کو تباہ کر رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ممکن ہے کہ سیاسی جماعتوں کے منشور میں چند نکات کھیلوں پر شامل ہوں، تاہم کھیلوں کے شعبے کافی حد تک نظر انداز کیے گئے، جب کہ پاکستان کے ستارے دنیا بھر میں جگمگا چکے ہیں مگر کمرشلائز ہونے کی وجہ سے اب نتائج سوچ کے برعکس آ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا اسکول لیول پر ٹورنامنٹ ہوا کرتے تھے جو اب ختم ہوگئے ہیں، کالج اور یونیورسٹی لیول پر بھی ایونٹ ہوتے تھے، جامعات میں 10 سے بارہ کھیلوں کو لازمی ہونا چاہیے، اگر ایسا مکمن نہیں ہو سکتا تو یونیورسٹی کو چارٹر نہیں کیا جائے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ چائنا کٹنگ گراؤنڈز کو کون چھٹکارا دلائے گا، کرکٹ سے پاکستانیوں کو عشق ہے جو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

Comments

اہم ترین

علی حسن
علی حسن
علی حسن اے آروائی نیوز سے اسپورٹس رپورٹر کی حیثیت سے وابستہ ہیں اور کھیلوں کے معاملات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں

مزید خبریں