تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بجلی کاٹنے کی دھمکی دے کر لوگوں سے رقم وصول کی جانے لگی

بھارت میں جعلسازوں کے ایک گروہ نے لوگوں کو ان کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا فریب دے کر ان سے رقم اینٹھنی شروع کردی، بڑی تعداد میں لوگوں نے اس دھوکے کے خلاف شکایات درج کروائیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ گروہ ریاست مہاراشٹر میں اچانک سرگرم ہوا ہے، سب سے پہلے راہول نام کے ایک شخص کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں اسے بتایا گیا کہ اس نے پچھلے مہینے کا بجلی کا بل ادا نہیں کیا۔

راہول کو کہا گیا کہ وہ فوری طور پر بجلی کا بل ادا کرے ورنہ شام تک اس کے گھر کی بجلی منقطع کردی جائے گی، مزید معلومات کے لیے اسے ایک نمبر پر کال کرنے کا بھی کہا گیا۔

راہول کو یاد نہیں تھا کہ اس نے بجلی کا بل ادا کیا ہے یا نہیں، چنانچہ اس نے مذکورہ نمبر پر کال کی اور تھوڑی ہی دیر میں اسے اندازہ ہوگیا کہ یہ کوئی جعلساز اسکیم ہے۔

ایسی ہی شکایات ریاست کے دیگر شہروں سے بھی سامنے آنی شروع ہوگئیں۔

شکایات کنندگان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے انہیں فون کر کے خود کو بجلی کمپنی کا نمائندہ ظاہر کیا اور ایک اکاؤنٹ نمبر دے کر کہا کہ وہ اپنا بجلی کا بل اس اکاؤنٹ میں جمع کروائیں۔

بعض افراد کو ایک اسمارٹ فون ایپ بھی ڈاؤن لوڈ کرنے کا کہا گیا، ٹیم ویور نامی یہ ایپ صارف کے موبائل کا کنٹرول حاصل کرلیتی ہے۔

مذکورہ شکایات سامنے آتے ہی ریاستی بجلی کمپنی، ٹیلی کام کمپنیز اور پولیس متحرک ہوگئی، تینوں نے اپنے طور پر آگاہی مہمات کے ذریعے شہریوں کو کسی بھی قسم کی رقم ٹرانزکشن سے گریز کی ہدایت کردی۔

شہریوں کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات جاری کی گئیں۔

اس قسم کے کسی بھی میسج کی پہلے تصدیق کریں۔

غیر مصدقہ ذرائع کو رقم نہ بھیجیں۔

فون پر بتائی گئی کوئی ایپ انسٹال نہ کریں۔

کسی کے پرائیوٹ فون نمبر یا اکاؤنٹ میں کوئی رقم نہ بھیجیں۔

اپنی ذاتی معلومات کسی کو فراہم نہ کریں۔

Comments

- Advertisement -