سوشل میڈیا کمپنی میٹا کی زیرِ ملکیت مقبول میسیجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ کے مطابق دو درجن ممالک میں تقریباً 90 صارفین کو مبینہ طور پر اسپائی ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ہیکرز نے نشانہ بنایا۔
ان صارفین میں صحافی اور سول سوسائٹی کے ارکان بھی شامل ہیں جنہیں ہیکنگ کیلیے سافٹ ویئر تیار کرنے والی اسرائیلی کمپنی ’پیراگون سلوشنر‘ کی زیرِ ملکیت ہیکنگ ٹول سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اے آئی سے اپنی پسند کی ایپ تیار کریں، وہ بھی منٹوں میں۔۔۔
واٹس ایپ نے تصدیق کی کہ متاثرہ صارفین کی ڈیوائسز میں مداخلت کی گئی۔ حکام نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ تقریباً 90 صارفین کو ہیک کرنے کی کوشش کا پتا چلا۔
زیرو کلک ہیک کیا ہے؟
پیراگون کا اسپائی ویئر ’زیرو کلک ہیک‘ کا استعمال کرتا ہے، یعنی صارفین کو ہیک کرنے کیلیے کسی نقصان دہ لنک پر کلک کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
ماہرین کہتے ہیں زیرو کلک ہیک ہیکرز کو بغیر کسی رکاوٹ کے ہدف کی ڈیوائس تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہیکنگ کی یہ شکل اسپائی ویئر کے بڑھتے ہوئے خطرات کو نمایاں کرتی ہے کہ کس طرح صارفین کو بغیر کسی کارروائی کے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق واٹس ایپ حکام نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ خاص طور پر کس کو نشانہ بنایا گیا لیکن کہا کہ نشانہ بننے والے دو درجن سے زیادہ ممالک میں مقیم ہیں۔