پاکپتن: عارف والا میں سفاک ملزمان نے ظلم کی انتہاء کرتے ہوئے حیوانیت کا مظاہرہ کیا اور 21 سالہ راشد نامی نوجوان کو ہل چلانے والی مشین میں ڈال کر جسم کی بوٹیاں کر کے اُسے قتل کرڈالا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق راشد کا کھیتوں میں جند لوگوں سے جھگڑا ہوا تو ملزم افتخار اور تین ساتھیوں نے مل کر پہلے اُسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر ہل چلانے والی مشین میں ڈال کر کچل دیا۔
مقتول کی والدہ کے مطابق ظالموں نے نوجوان بیٹے کو ہل چلانے والی مشین میں ڈالا اور کر ایسے قتل کیا کہ مرنے کے بعد اُس کی شکل بھی نہیں دیکھ سکی۔ مقتول راشد کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرا ایک ہی بیٹا تھا ظالموں نے مجھ سے زندگی کا سہارا ہی چھین لیا، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
مقتول کے والد کا کہنا تھا کہا ظالموں نے ہمارے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا اور اب ہم بے سہارا ہوگئے ہیں، چیف جسٹس سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے جبکہ راشد کی بہن نے فریاد کی کہ ’کوئی بھائی کا درد رکھنے والا ہے تو ہمیں انصاف فراہم کرے۔‘
راشد کے ایک عزیز کا کہنا تھا کہ ’ظالموں نے بے دردی سے راشد کو قتل کیا اور اُسے روتا ویٹرنامی ہل چلانے والی مشین میں ڈال کر اُس کی بوٹیاں کردیں، ہمیں اُس کا چہرہ دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوا‘۔
پولیس نے اہل خانہ کی مدعیت میں ملزم افتخار اور تین ساتھیوں سمیت مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اے آر وائی نیوز نے پاکستان میں ہونے والے نوجوان کے بہیمانہ قتل کا واقعہ اٹھایا تو وزیر قانون پنجاب نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی۔