بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں تفتیش کیلیے حراست میں لیے گئے نوجوان نے تھانے کے اندر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکشی کا واقعہ نوئیڈا کے بسرکھ تھانے میں پیش آیا جبکہ نوجوان کی شناخت یوگیش چپیانہ کے نام سے ہوئی جو ایک بیکری پر کام کرتا تھا۔
گزشتہ روز شب پولیس نے لڑکی کے معاملے پر پوچھ گچھ کیلیے یوگیش چپیانہ کو تھانے طلب کیا تھا اور اسے حوالات میں بند کر دیا تھا۔
صبح 10 بجے پولیس اہلکاروں نے دیکھا کہ یوگیش چپیانہ کی لاش حوالات میں لٹکی ہوئی ہے۔ لاش کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا لیکن نوجوان کو ہلاک ہوئے ہوئے کافی دیر ہو چکی تھی۔
نوجوان کے اہل خانہ نے پولیس اہلکاروں پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پولیس نے یوگیش چپیانہ کی رہائی کیلیے 5 لاکھ روپے طلب کیے تھے۔
یوگیش چپیانہ کی خودکشی اور اہل خانہ کے الزامات کے بعد تھانے کے تمام اہلکاروں کو معطل کر کے معاملے کی تحقیقت شروع کر دی گئیں۔ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔
اسپتال میں لاش کا پوسٹ مارٹم جاری ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد قانونی کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ یوگیش چپیانہ پر اس کے ایک دوست نے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد پولیس نے اسے تفتیش کیلیے تھانے طلب کیا تھا۔