واشنگٹن: ٹرمپ کیپٹل ہل پر حملے پر مظاہرین کو اکسانے کا خمیازہ بھگتنے لگے ہیں، ٹرمپ کے ٹوئٹر،انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹس بلاک ہونے کے بعد ان کا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم بھی بند کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوٹیوب نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کا چینل عارضی طور پر بند کردیا ہے، ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹرمپ کے چینل پر ایک حالیہ ویڈیو تشدد کا باعث بنی تھی، ٹرمپ کی یہ ویڈیو کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی تھی۔
یوٹیوب ترجمان کے مطابق کافی جانچ پڑتال کے بعد ہم نے ٹرمپ کا اکاؤنٹ ایک ہفتے کے لئے معطل کردیا ہے، ایک ہفتے کی مدت ختم ہونے کے بعد معاملے پر نظر ثانی کی جائے گی۔
ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم نے مزید کہا کہ وہ ٹرمپ کے چینل پر ویڈیوز کے نیچے تبصرے کو غیر فعال کرنے کا اضافی اقدام اٹھائے گا، کمپنی کی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ دوسری اسٹرائیک آنے کے نتیجے میں چینل کی دو ہفتوں کی معطلی ہوگی جبکہ تیسرے اسٹرائیک کے نتیجے میں مستقل پابندی عائد کی جائے گی۔واضح رہے کہ نو جنوری کو ٹوئٹر انتظامیہ نے صدر ٹرمپ کا ذاتی اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کردیا تھا، ٹرمپ نے ٹوئٹر کے اس اقدام کو ڈیموکریٹ اور بائیں بازو کے انتہاپسندوں کی سازباز قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کو برطرف کرنے کا مطالبہ زور پکڑگیا، ٹرمپ کیخلاف قرار منظور
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے ساڑھے سات کروڑ ووٹرز کو چپ کرانے کےلیے اکاؤنٹ کیا گیا، پیشگوئی کرچکا تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے میرا اکاؤنٹ ہٹایا جائے گا۔
ٹویٹر پابندی کے بعد ٹرمپ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا عندیہ
دس جنوری کو امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اور فیس بک پر عائد ہونے والی پابندیوں کے بعد نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا عندیہ دیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل کی سرکاری عمارت پر حملہ کیا تھا، ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو گھر جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ الیکشن کے نتائج چرائے گئے ہیں۔ ٹرمپ کی اس ویڈیو کو فیس بک، یوٹیوب اور ٹویٹر نے نقص امن کے خطرے کے پیش نظر ڈیلیٹ کردیا تھا۔