لاہور : معروف یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر رجب بٹ کی جانب سے ایک نوجوان شہری پر مبینہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ شہری عمران نے رجب بٹ کیخلاف تھانہ ستوکتلہ میں درخواست دے دی ہے۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ٹک ٹاکر رجب بٹ کے ساتھ دیگر دو اور افراد نے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رجب بٹ ایک شہری کی کار کے سامنے اپنی گاڑی لا کر اسے روک لیتا ہے جس میں اس شہری کے اہل خانہ بھی موجود ہیں۔
رجب بٹ اس متاثرہ شہری عمران کو تشدد کا نشانہ بناتا ہے اس کے ساتھ موجود دو نامعلوم افراد نے بھی شہری سے مار پیٹ کی۔
متاثرہ شہری عمران نے ٹک ٹاکر کیخلاف تھانہ ستوکتلہ میں درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ میرے اہل خانہ کے سامنے مجھ پر تشدد کیا گیا جس سے مجھے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل کردی گئی۔
علاوہ ازیں اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تشدد کے شکار شہری کی جانب سے تھانے میں درخواست دائر کرنے کے بعد ٹک ٹاکر کی جانب سے شہری کو درخواست واپس لینے کیلیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی پی او لاہور نے ڈالا کلچر پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ دوسری جانب شہری نے الزام عائد کیا ہے کہ پہلے مجھ پر تشدد کیا گیا اور اب درخواست واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں : یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی یوٹیوبر کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں نیا پرفیوم متعارف کرانے کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔
لاہور پولیس نے 25 مارچ کو یوٹیوبر رجب بٹ کیخلاف دائر مقدمے میں پیکا ایکٹ کی دفعات شامل کی تھیں۔ مذکورہ مقدمہ تھانہ نشترکالونی میں درج کیا گیا، ایف آئی آر میں جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔
اس کے علاوہ مقدمے میں رجب بٹ کی جانب سے نیا پرفیوم متعارف کرانے کا بھی ذکر کیا گیا تھا، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔