ممبئی : بھارتی کرکٹ ٹیم کے بلے باز یوراج سنگھ کو پولیس نے ان کے گھر سے حراست میں لیا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک لائیو چیٹ کے دوران اس کی ذات کیخلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹیم انڈیا کے سابق کرکٹر یووراج سنگھ کو ہریانہ پولیس نے گرفتار کیا ہے، انہیں گزشتہ برس ایک لائیو چیٹ کے دوران یوجویندرچہل کے خلاف ان کی ذات پر مبنی الفاظ کا استعمال کرنے کے خلاف گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
گذشتہ سال روہت شرما کے ساتھ لائیو چیٹ میں انہوں نے کرکٹر یوجویندر چہل کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا جس پر ہریانہ کے ہانسی سٹی پولیس اسٹیشن میں یووراج سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یووراج سنگھ کو اس مقدمے کے ضمن میں اتوار کے روز ہریانہ پولیس نے گرفتار کیا تھا یوراج سنگھ نے فوری طور پر ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی جس کے بعد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
ہائی کورٹ نے انہیں پولیس تحقیقات میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے، سابق کرکٹر یووراج سنگھ اپنے وکیل کے ہمراہ تفتیش کیلئے پولیس اسٹیشن پہنچے۔
یووراج سنگھ نے یوجویندر چہل کے بارے میں مذاق میں ذات پر مبنی الفاظ استعمال کیے تھے جب معاملہ بڑھا توانہوں نے سوشل میڈیا پر معافی بھی مانگی تھی۔
اپنی معافی کی پوسٹ میں یووراج سنگھ نے کہا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میں رنگ، ذات، عقیدے کی بنیاد پر کسی قسم کے امتیازی سلوک پر یقین نہیں رکھتا۔ میں نے لوگوں کی بہتری کے لیے زندگی گزاری ہے اور مستقبل میں بھی اسی طرح جینا چاہتا ہوں۔
یووراج سنگھ نے اپنے معافی نامے میں کہا تھا کہ میں ہر انسان کی عزت کرتا ہوں، میں اپنے دوستوں سے بات کر رہا تھا اور اس وقت میری بات کو غلط طریقے سے لیا گیا، جو نامناسب تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ذمہ دار ہندوستانی کی حیثیت سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر میرے الفاظ نے نادانستہ طور پر کسی کو تکلیف پہنچائی ہے تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔