جمعرات, جولائی 4, 2024
اشتہار

ذبیح اللہ مجاہد نے دوحہ میں خاتون رپورٹر کا سوال نظر انداز کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

دوحہ: افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دوحہ، قطر میں ایک خاتون رپورٹر کا خواتین سے متعلق سوال یک سر نظر انداز کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق دوحہ کانفرنس کے دوران طالبان وفد کے سربراہ سے افغان خاتون رپورٹر نے سوال کیا ’’کیا آپ خواتین سے خوف زدہ ہیں؟‘‘

ذبیح اللہ مجاہد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا، انھوں نے افغانستان میں اقتدار کے قانونی جواز کا سوال بھی نظر انداز کر دیا۔

- Advertisement -

تاہم وفد میں شریک طالبان رہنما سہیل شاہین نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے پاس قانونی جواز نہ ہوتا تو افغانستان سے قبضہ کیسے ختم کرایا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی قیادت میں اتوار کے روز قطر میں افغانستان کے لیے دو درجن سے زائد ممالک کے خصوصی ایلچیوں پر مشتمل دو روزہ کانفرنس شروع ہوئی۔ اس کانفرنس میں طالبان نے عالمی مالیاتی پابندیاں ختم کرنے اور مغرب کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا، تاہم خواتین کی آزادی پر عائد پابندیوں کے حوالے سے طالبان کا کہنا تھا کہ اس پر ان کی پالیسی مختلف ہے۔

یہ یو این سیکریٹری جنرل کے ایک سال قبل شروع کردہ ’دوحہ عمل‘ کے آغاز کے بعد پہلا موقع ہے کہ طالبان نے بین الاقوامی تعلقات پر بات چیت کے لیے کسی کانفرنس میں شرکت کی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے فروری میں ہونے والی میٹنگ میں اس لیے شرکت نہیں کی تھی کیوں کہ اقوام متحدہ نے ہیومن رائٹس گروپس کے ارکان کو بھی مدعو کیا تھا، چناں چہ اس بار طالبان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اس کانفرنس میں رائٹس گروپس کو دعوت نہیں دی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق طالبان کو پچھلے سال مئی میں ہونے والے پہلے دور میں مدعو نہیں کیا گیا تھا، رواں برس طالبان کی اس کانفرنس میں شرکت کو مندوبین نے خوش آئند قرار دیا ہے حالاں کہ رائٹس ایکٹویٹس کو مدعو نہ کیے جانے پر شدید تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں