اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے، وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں جلد اصلاحات کی جائیں گی، صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ایک دو ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کرنے والے ہیں، وزیر اعظم نے کل مختلف اسپتالوں کے اچانک دورے بھی کیے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایڈز اسکریننگ کی 50 ہزار کٹس اور انسدادِ ایڈز کی اضافی ادویات منگوا لی ہیں، ایڈز کے ماہرین کی دس رکنی عالمی ٹیم بھی چند روز میں کراچی پہنچ رہی ہے، عالمی ٹیم وزیر صحت سندھ کے مشورے سے بلائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی
انھوں نے کہا کہ وہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کے ساتھ رابطے میں ہیں، 23 مئی کو لاڑکانہ کا دورہ بھی کیا، سندھ حکومت کو دوائیں افراہم کی جا رہی ہیں، سندھ حکومت کو طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے تعاون کرتی رہے گی، غیر محفوظ انتقال خون ایچ آئی وی کے پھیلاؤکی بڑ ی وجہ ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے، 21375 لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے، سرنجز کے غلط استعمال سے چھوٹے بچوں میں ایچ آئی وی پھیلا، استعمال شدہ سرنجز کو دوبارہ پیک کر کے بیچا جا رہا ہے، ایڈز سے متاثرہ افراد میں 2 تا 12 سال کے 537 بچے شامل ہیں، بچوں کے والدین ایچ آئی وی سے متاثرہ نہیں تھے، ایڈز سے متاثرہ بچے کو تمام عمر دوا کھانی پڑتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وے کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 25 ہزار ہے، تاہم اصل تعداد ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 63 ہزار ہے، ایچ آئی وی ایڈز کے حوالے سے عوام میں شعور بیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی وجوہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔