اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میڈیکل کونسل کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خوش بخت شجاعت کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس ہوا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر انصر مقصود نے بتایا کہ پمز کی او پی ڈی میں سالانہ 1.4 ملین مریض آتے ہیں۔
ڈاکٹر انصر مقصود کے مطابق پمز ایمرجنسی میں سالانہ 7 لاکھ مریض دیکھے جاتے ہیں، پمز اسپتال پر استطاعت سے کئی گنا زیادہ بوجھ ہے، پمز اسپتال 1200 بیڈز پر مشتمل اسپتال ہے، مجبوراً کچھ مریضوں کو اسٹریچر پر ٹریٹمنٹ دینا پڑتی ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی صحت کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ پمز کو کے پی، پنجاب کے اسپتالوں کی طرح خود مختار بنانا چاہتے ہیں، ڈاکٹر عدنان محبوب کی پمز میں موت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میڈیکل کونسل کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں، رواں ہفتے پاکستان میڈیکل کونسل کی ویب سائٹ لانچنگ ہوگی، ویب سائٹ لانچ کے بعد کسی ڈاکٹر کو اسلام آباد نہیں آنا پڑے گا۔
دوبارہ استعمال ہونے والی سرنج کو بند کر کے ایڈز کی شرح کم کی جاسکتی ہے، ظفر مرزا
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ دوبارہ استعمال ہونے والی سرنج کو بند کر کے ایڈز کی شرح کم کی جاسکتی ہے