اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کرونا مریضوں کے لیے ڈیکسا میتھاسون کو خوش آئند کہا ہے۔
ایک ٹویٹ میں ظفر مرزا نے لکھا کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا مریضوں میں ڈیکسا میتھاسون سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، یہ کرونا کے خلاف پہلا علاج ہے جس نے کرونا مریضوں میں اموات کی شرح کو کم کیا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اس دوا کے استعمال سے کرونا سے اموات میں کمی ہوگی، تاہم پاکستان میں ایکسپریٹ کمیٹی اس دوا کے استعمال پر غور کرے گی، یہ پرانی اور سستی دوا ہے، جس کے پاکستان میں متعدد پروڈیوسرز ہیں۔
It is an old & cheap anti-inflammatory medicine (steroid) & we have multiple producers in 🇵🇰.
— Zafar Mirza (@zfrmrza) June 17, 2020
انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ یہ دوا صرف تشویش ناک اور وینٹی لیٹر پر موجود مریضوں کے لیے ہے، عوام اس دوا کے خود استعمال سے گریز کریں، اس کے سائیڈ افیکٹس ہیں۔ ظفر مرزا نے تاکید کی کہ کرونا کے وہ مریض جو وائرس سے معمولی متاثر ہیں، وہ اس کا استعمال بالکل نہ کریں۔
بڑی پیشرفت: کرونا مریضوں کی جان بچانے والی دوا دریافت
معاون خصوصی نے کہا کہ سیلف میڈیکیشن سختی سے منع ہے اور یہ نہایت خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی ماہرین صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا کے علاج میں اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، اور سب سے اہم دوا معلوم ہو گئی ہے، جس سے تشویش ناک مریضوں کی جان بچانا ممکن ہوگا، یہ دوا ڈیکسا میتھاسون (کارٹیکو اسٹیرائیڈز) ہے۔