اشتہار

زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان، ذرائع

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : وفاقی حکومت کی جانب سے اپنی کابینہ کے 2 وفاقی وزراء سے استعفے لیے جانے کا امکان ہے یہ دونوں وزراء ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی میں بھی شامل تھے جب کہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے مستعفی ہونے کا امکان ہے.

تفصیلات کے مطابق وفاق میں آج مصروف ترین دن رہا جہاں آرمی چیف ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان ملاقات اور اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد کئی فیصلے سامنے آئیں ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور ٹی وی چینلز کھول دیئے گئے ہیں.

ذرائع کے مطابق پے در پے اعلیٰ حکام کی ملاقاتوں کے بعد وفاقی حکومت نے اپنی کابینہ سے آئندہ 48 گھنٹے کے دوران دو وزراء سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے یہ دونوں وزراء راجہ ظفرالحق کی انکوائری کمیٹی میں بھی شامل تھے اور جن کی سبکدوشی کا مطالبہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے بھی سامنے آ چکا ہے.

- Advertisement -

ذرا ئع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے خصوصی ملاقات کی ہے جس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے شہباز شریف کو اپنے مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کیا جس کے بعد آئندہ 48 گھنٹے میں دو وزراء کے مستعفی ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں.

تاہم وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے وفاقی وزیر کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف لاہور ہی میں موجود نہیں ہے تو وزیراعلیٰ سے کیسے ملاقات کر سکتے ہیں بلکہ وہ اس وقت مانسہرہ میں موجود ہیں.

دوسری جانب ختم نبوت ترمیم کے معاملے پر دھرنے کے خلاف آپریشن کے بعد مسلم لیگ (ن) میں دھڑے بندیاں سامنے آگئی ہیں اور انتشار کی شکار حکمراں جماعت کے کئی ارکان پارلیمنٹ نے اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جن میں غلام محمد لالی، شیخ اکرام، محمد خان بلوچ، ذوالفقار، راناغلام غوث، وارث کلو، عبدالرزاق اور رحمت اللہ شامل ہیں.

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین صوبائی اسمبلی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ حمید الدین سیالوی کے مشورے پرکیا ہے اور حمید الدین سیالوی کے بعد مزید لیگی ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی بھی اپنے استعفے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پیش کریں گے.

دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ کے سب سے متحرک رکن اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان ہے جن کے استعفیٰ کے لیے فیصل آباد سے رکن قومی اسمبلی نثار جٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت دباؤ ہے بہ صورت دیگر نثار جٹ نے اپنی نشست سے مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی ہے.

علاوہ ازیں وزیر مملکت میر دوستین ڈومکی نے بھی کل مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل وزارت سےاستعفیٰ دے دوں گا اور دوپہر تین بجے تک وزیراعظم شاہد خاقان کو اپنا استعفیٰ بھیجوا دوں گا تاہم ابھی پارٹی چھوڑنے کا نہیں سوچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت آنی جانی چیز ہے اور عزت سے زیادہ پیاری نہیں ہے، سب جانتے ہیں کہ میں نے این ٹی ایس میں کرپشن کے خلاف نوٹس لیا جب کہ رانا تنویر حسین این ٹی ایس کی کرپشن کو تحفظ دینا چاہتے ہیں جو قابل قبول نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں