جمعرات, جنوری 16, 2025
اشتہار

زہرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

اشتہار

حیرت انگیز

ڈسکہ : زہرہ قتل کیس میں نند اور اس کے بیٹے کو بے گناہ قرار قرار دے دیا گیا، تاہم ڈی این اے اور فرانزک رپورٹ آنے پر چالان مکمل ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں سگی خالہ اور نند کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

قتل کیس میں 2 ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا گیا، پولیس نے بتایا کہ زہرہ کی دوسری نند اور اس کے بیٹے قاسم کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

ڈسکہ: ’ساس نے زارا کو نماز پڑھتے ہوئے قتل کیا‘

پولیس کا کہنا تھا کہ زہرہ کی ساس سمیت4ملزمان جیل میں ہیں تاہم ڈی این اے ،فرانزک رپورٹ آنے پر چالان مکمل ہوگا۔

یاد رہے کہ ڈسکہ میں سگی خالہ اور نند کے ہاتھوں زہرہ کے قتل کا ہولناک واقعہ 10 نومبر کی رات پیش آیا، لرزہ خیز واقعے نے پورے پاکستان کو دہلا دیا تھا۔

مزید پڑھیں : زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار

ساس جو مقتولہ کی خالہ بھی لگتی ہے، اس نے اپنی بیٹی، نواسے اور منہ بولے بیٹے کے ساتھ مل کر اس وقت بہو کو قتل کیا جب وہ نماز پڑھ رہی تھی اور حالت سجدہ میں تھی جب کہ قتل کے وقت زہرہ 7 ماہ کی حاملہ بھی تھی۔

ملزمان نے مقتولہ کے منہ پر تکیہ رکھ کر اس کا دم گھونٹ کر قتل کیا، اس کے بعد وحشیانہ انداز اختیار کرتے ہوئے جسم کے 25 ٹکڑے کیے اور سر کو دھڑ سے علیحدہ کرنے کے بعد نا قابل شناخت بنانے کے لیے اسے چولہے میں جلا دیا تھا۔

ملزمان نے مقتولہ کے جسم کے ٹکڑوں کو دو بوریوں میں بند کر کے نہر میں پھینک دیا تھا، تاہم تمام شواہد اپنے تئیں مٹانے کے باوجود مظلوم زہرہ کا خون ناحق رنگ لایا اور پولیس نے مرکزی چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزمہ مقتولہ کی ساس صغراں نے زہرہ کو قتل اور لاش ٹھکانے لگانے کا طریقہ بھارتی ڈراموں سے سیکھا اور قتل کے بعد ہر وہ کام کیا کہ جس سے شواہد مٹ سکیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں