دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کے ٹویٹر اکاؤنٹ کی مبینہ طور پر بھارت میں رسائی بند کردی گئی ہے، جس کے سبب بھارت میں ان کے ٹویٹس دکھائی نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پہلے اطلاعات آئی تھیں کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کاٹویٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا ہے، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ بھارت میں ان کے اکاؤنٹ کی reach ختم کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ زید حامد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف متواتر ٹویٹ کرتے ہیں اور ان کی جانب سے فراہم کی جانے والی معلومات کو بھارت میں سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی مداخلت کے نتیجہ میں ماضی میں بھی فیس بک، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا کے ذرائع پر کشمیر سے متعلق آواز بلند کرنے والوں کے ہزاروں پیچ بند کیے جاتے رہے ہیں، اب بھی صورتحال یہ ہے کہ برہان وانی شہید جسے کشمیری قوم کا ہیرو سمجھا جاتا ہے سوشل میڈیا پر اس کی تصویر لگانے والوں کا اکاؤنٹ فوری بلاک کر دیا جاتا ہے۔
اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ فیس بک ہو یا ٹویٹر ان کی انتظامیہ میں بھارتیوں کی بہت زیادہ مداخلت ہے، یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر کشمیریوںکے حق میں آواز بلند کرنے والوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بھارتی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ٹویٹر انتظامیہ سے درخواست کی گئی تھی کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے آٹھ ٹویٹر اکاؤنٹ بند کردیے جائیں۔ یاد رہے کہ سینئر اینکر پرسن ارشد شریف سمیت یہ آٹھ افراد مسلسل بھارتی مظالم کو آشکار کررہے ہیں۔
گزشتہ دنوں بھارت سے تعلق رکھنے والے سندیپ متل نے اس حوالے سے ٹویٹ بھی کیا ہے کہ ہم نے ٹویٹر انتظامیہ سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے مذکورہ بالا اکاؤنٹس بند کرنے کی درخواست کی تھی ، تاہم تین اکاؤنٹس ابھی بھی فعال ہیں۔ فعال اکاؤنٹس میں اے آروائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔