لاہور: زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی نے اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ زینب کو اس کے والدین سے ملوانے کا کہہ کرساتھ لے گیا تھا، وہ باربار پوچھتی رہی ہم کہاں جارہےہیں.
تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کا اعترافی بیان اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے، جس میں وہ تفتیشی افسران کے سوالات کے جواب دے رہا ہے. اپنے اعترافی بیان میں ملزم نے کہا کہ زینب کو بہانہ بنا کراپنے ساتھ لے گیا تھا۔
تفتیشی افسران نے سوال کیا کہ کسی نے ایک دفعہ بھی نہیں پوچھا کہ کہاں جارہے ہو؟ جواب میں ملزم نے کہا کہ زینب باربارپوچھتی رہی کہاں جار ہے ہیں۔ جواب میں زینب سے کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں.
سفاک قاتل نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ زینب کواس کے والدین سے ملوانے کا بہانہ بنا کر ساتھ لے گیا تھا، راستےمیں دکان پر کچھ لوگ نظرآئے، تو واپس آگیا، زینب کو کہا کہ اندھیرا ہے، دوسرے راستے سے چلتے ہیں، پھر زینب کودوسرے راستےسے لے کر گیا.
واضح رہے کہ آج ننھی زینب کے سفاک قاتل عمران علی کو سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا. پولیس نے عدالت سے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی. انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم عمران کوچودہ دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا.
یاد رہے کہ گذشتہ روز دو ہفتوں کے انتطار کے بعد زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو گرفتار کیا گیا، ملزم عمران زینب کے محلہ دار تھا، پولیس نے مرکزی ملزم کو پہلے شبہ میں حراست میں لیا تھا، لیکن زینب کے رشتے داروں نے اسے چھڑوا لیا، ملزم رہائی کے بعد غائب ہوگیا تھا، تاہم ڈی این اے میچ ہوجانے کے بعد پولیس نے ملزم کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔