قصور : زینب قتل کیس میں پولیس کی جانب سے جاری ملزم کا خاکہ غلط نکلا،قصورپولیس نے جلدبازی میں خاکہ جاری کیا، خاکہ بنانے میں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد نہ لی۔
تفصیلات کے مطابق ننھی زینب کا لرزہ خیز قتل کو گھنٹوں گزرگئے لیکن زینب کاقاتل قانون کی گرفت میں نہ آسکا، پولیس نےغفلت کی انتہا کردی ،جلدی بازی میں ملزم کا غلط خاکہ جاری کردیا، فوٹیج میں نظر آنے والاملزم خاکے سے مشابہت نہیں رکھتا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیج کے مطابق ملزم کی شکل خاکے سے مشابہت نہیں رکھتی، فوٹیج میں ملزم کی داڑھی واضح نظرآرہی ہے، خاکہ بنانےمیں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد نہ لی، فوٹیج میں نظر آنے والاملزم خاکےسے یکسرمختلف ہے۔
https://youtu.be/8TnAgsY0dsA
غفلت برتنے پر ڈی پی او قصورذوالفقاراحمد کوعہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، مظاہرین پرفائرنگ کرنےوالےچھ اہلکاروں کوحراست میں لےکرواقعہ کامقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
وزیراعلی پنجاب نے زینب کے قتل می تحقیقات کیلئے ایک اورجےآئی ٹی بنادی، ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدابخش مشترکہ ٹیم کے سربراہ ہوں گے،آئی ایس آئی اورآئی بی افسران بھی شامل ہیں ، جےآئی ٹی کو چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : زینب کا قتل: قصورشہرکی فضا دوسرےروزبھی سوگوار
دوسری جانب قصور میں صورتحال بدستور کشیدہ ہیں اور دوسرے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے حکومت اور پولیس کےخلاف نعرے بازی کی، آج شہربھرمیں مکمل ہڑتال ہے جبکہ مارکیٹیں اورتعلیمی ادارے بند ہیں۔
قصور کا دوسرے شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ وکلا نے بچی کے قتل کے خلاف آج ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ آج ادا کی جائیگی۔
واضح رہے کہ قصور میں کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا۔