قصور : زینب کیس کے پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسی بنیادوں پر شہادتوں کو تسلیم کرکے فیصلہ سنایا گیا ہے۔ یہ عدلیہ کیلئے تاریخی دن ہے، مجرم عمران کو اپیل کیلئے 15 دن کا وقت دیا گیا ہے، تمام قانونی تقاضے پورے کرکے ہی پھانسی دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق زینب کیس کے پراسیکیوٹر جنرل نے عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجرم عمران کو اپیل کیلئے15 دن کا وقت دیا گیاہے، عادی قاتل عمران نے 9 بچیوں سے زیادتی کی ، 7 بچیوں کی موت ہوچکی ،2 بچیاں زندہ ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ مجرم عمران نے نہ صرف زینب بلکہ آٹھ دیگر بچیوں سے بھی زیادتی کا اعتراف کیا ، مجرم کو حق ہے عدالتی فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر سکتا ہے، مجرم کیخلاف 8 بچیوں سےزیادتی کاعلیحدہ ٹرائل چلے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ پہلی مرتبہ سائنسی شہادتوں پر عدلیہ نے فیصلہ دیا، 32 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں، 22گواہوں کےبیانات پرتفصیلی جرح کی گئی، مجرم کوسر عام پھانسی دینے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ، حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے کہ مجرم کو سر عام پھانسی دے۔
مزید پڑھیں : زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس میں درندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائے موت کا حکم سنا دیا جبکہ مجرم عمران کو ایک بار عمر قید ،7سال قید، 32لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی۔
خیال رہے کہ انسدادہشتگردی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کا فیصلہ15 فروری کو محفوظ کیا تھا جبکہ مجرم عمران نے زینب سمیت 9بچیوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔