لاہور: صوبہ پنجاب میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں 7 سالہ کمسن زینب کے قتل کیس میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ فیصلہ 17 فروری کو سنا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق قصور کی 7 سالہ زینب کے ساتھ زیادتی اور بہیمانہ قتل کے کیس کی سماعت مکمل کرلی گئی۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 17 فروری کو سنانے کا عندیہ دیا ہے۔
گزشتہ روز کی سماعت میں مرکزی ملزم عمران کے وکیل مہر شکیل نے مقدمے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم کے اعتراف جرم کے بعد اس کا ضمیر سفاک قاتل کا کیس لڑنے کی اجازت نہیں دے رہا۔
عمران کے وکیل کا کیس سے لاتعلقی کے بعد استغاثہ نے ملزم کو سرکاری وکیل مہیا کرتے ہوئے محمد سلطان کو زینب قتل کیس میں گرفتار ملزم کا وکیل مقرر کردیا۔
گزشتہ سروز عدالت نے 32 گواہان کے قلم بند ہونے والے بیانات پر جرح مکمل کی جبکہ ملزم عمران نے بھی مجسٹریٹ کو اپنا اعترافی بیان ریکارڈ کروایا جس میں اس نے کہا کہ اس نے 8 سالہ ننھی زینب کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسے قتل کیا۔
یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے انتظامی نوٹس لیتے ہوئے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے اور سات دن میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
خیال رہے کہ پنجاب کے شہر قصور میں 10 جنوری کو زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 7 سالہ کم سن زینب کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے معصوم زینب کے بہیمانہ قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی تھی۔
پچیس جنوری کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے زینب قتل کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور چالان پیش ہونے کے بعد 7 روز میں مقدمے کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔