ڈسکہ: زارا قتل کیس سے متعلق ایس ڈی پی او کا کہنا ہے کہ چار ملزمان حراست میں ہیں لیکن زیر تفتیش نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق زارا قتل کیس سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ 8 میں 4 ملزمان جیل، 4 پولیس حراست میں ہیں لیکن زیر تفتیش نہیں انہیں کچھ حقائق معلوم کرنے کے لیے رکھا ہوا ہے۔
پولیس کا بتانا ہے کہ مقتولہ کا دور کا رشتے دار شبیر اور وزیر آباد کا اذان بھی حراست میں ہے۔
واضح رہے کہ زارا قتل کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے مرکزی ملزمان کو جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
صغراں بی بی، یاسمین، عبداللہ اور کرایے کے قاتل نوید کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا، پولیس نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔
ملزمان کو دوسری مرتبہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ڈسکہ میں سگی خالہ اور نند کے ہاتھوں زارا کے قتل کا ہولناک واقعہ 10 نومبر کی رات پیش آیا، جب یہ ہولناک وارادات سامنے آئی تو ہر شخص سکتے میں آگیا۔
زارا کو ملزمان نے پہلے منہ پر تکیہ رکھ کر سانس بند کرکے قتل کیا، لاش کے کئی ٹکرے کیے، مکمل شناخت مٹانے کے لیے ملزمان نے سفاکیت کی انتہا کردی، زارا کا سر جسم سے الگ اور اسے اس وقت تک جلایا جب تک چہرے کے مکمل نقوش مٹ نہیں گئے۔
ملزمان نے گھر سے تمام تر ثبوت مٹائے، لاش کو کئی حصوں میں تقسیم کرکے انہیں واش روم لے جا کر دھویا اور پھر پلاسٹک کے تھیلوں میں ڈال کر نالے میں بہایا۔ یہی نہیں جس چولہے پر زارا کا سر جلایا گیا، ملزمہ صغراں اگلے روز وہ چولہا ٹھیک کرانے لے جاتے بھی دیکھی گئی۔