یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ سے یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں فضائی دفاعی نظام سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر نے گزشتہ روز روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے بھی گفتگو کی تھی۔
زیلنسکی نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے یوکرین کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے امریکا سے مشترکہ دفاعی پیداوار، خریداری اور سرمایہ کاری پر بات ہوئی، ڈرون اور دیگر ٹیکنالوجی پر امریکی تعاون ناگزیر ہے۔
ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ صدر پیوٹن سے گفتگو مایوس کن رہی وہ جنگ روکنےکےحق میں نہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے گفتگو کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر سے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں کر سکا۔
دونوں رہنماؤں نے گفتگو کے دوران یوکرین کو اسلحہ کی حالیہ بندش پر بات نہیں کی، امریکا کی جانب سے یوکرین کو کچھ اہم ہتھیاروں کی فراہمی روک دی گئی ہے۔
اس بندش سے یوکرین کی دفاعی صلاحیت پر اثر پڑا ہے، خاص طور پر پیٹریاٹ میزائل نظام جیسی ٹیکنالوجی کی کمی سے جسے روسی میزائلوں کے خلاف استعمال میں لایا جارہا تھا۔
ٹرمپ نے اسلحہ کی فراہمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلحہ دے رہے ہیں اور بہت زیادہ دے چکے ہیں، بائیڈن نے ملک کا سارا اسلحہ خالی کر دیا، اب ہمیں اپنے لیے بھی رکھنا ہے۔