تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

زمبابوے میں‌ جعلی مذہبی پیشوا کے قبضے سے ڈھائی سو بچے ریسکیو کر لیے گئے

ہرارے: زمبابوے میں‌ پولیس نے ایک بڑے چھاپے کے دوران جعلی مذہبی پیشوا کے قبضے سے ڈھائی سو بچے ریسکیو کر لیے، اور 56 سالہ اسماعیل چوکورونگروا کو گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق زمبابوے کی پولیس نے ایک جعلی مذہبی پیشوا کو گرفتار کر کے 250 بچوں کی جانیں بچا لیں، پولیس کا کہنا تھا کہ اسماعیل چوکورونگروا نامی شخص نے ہرارے کے شمال مغرب میں ایک فارم میں ایک ہزار سے زائد پیروکاروں پر مشتمل فرقہ بنایا ہوا تھا، جس میں بچے بھی شامل تھے۔

پولیس کے ترجمان پال نیاتھی نے ایک بیان میں کہا کہ بچوں سے فرقے اور قیادت کے فائدے کے لیے مختلف جسمانی سرگرمیاں لی جا رہی تھیں، ریسکیو کیے گئے 251 بچوں میں سے 246 کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی نہیں تھا۔

پولیس حکام کے مطابق بچے اسکول جانے کی عمر میں تھے لیکن انھیں رسمی تعلیم نہیں دی جا رہی تھی، بلکہ ان سے نہایت سستی مزدوری لی جا رہی تھی، جعلی مذہبی پیشوا ان سے زندگی کا ہنر سکھانے کے نام پر مشقت کروا رہا تھا۔

پولیس نے ایک مزار پر چھاپا مار کر اسماعیل کو مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے گرفتار کیا تھا، بعد ازاں بچوں اور کچھ خواتین کو بسوں میں بھر کر وہاں لے جایا گیا، علاقے سے چند قبریں بھی ملیں جن میں سے 7 بچوں کی بھی تھیں جن کی تدفین حکام کے پاس رجسٹرڈ نہیں تھی۔

جعلی مذہبی پیشوا کے پیروکاروں نے کمپاؤنڈ کو ’ارض موعودہ‘ قرار دیا، اور وہاں سے جانے سے انکار کیا، اور بچوں کو وہاں سے لے جائے جانے پر بھی احتجاج کیا۔ جعلی مذہبی پیشوا کا دعویٰ تھا کہ اسے خدا کی طرف سے براہ راست ہدایات ملتی ہیں۔ اس نے اپنے پیروکاروں کو بتایا تھا کہ خدا رسمی تعلیم سے منع کر رہا ہے کیوں کہ ایسے اسکولوں میں پڑھے جانے والے اسباق اس کے حکم کے خلاف ہوتے ہیں، اور اگر وہ اپنے بچے اسکول بھیجیں گے تو بارش نہیں ہوگی۔

Comments

- Advertisement -