تازہ ترین

زمبابوےمیں کشیدگی برقرار، صدرموگابے کا استعفی سے انکار

ہرارے : زمبابوے کی سیاسی صورتحال بدستور کشیدہ ہے، صدررابرٹ موگابے نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے ، صدرموگابے کی آرمی چیف سے ملاقات کی تصاویرمنظرعام پرآگئیں۔

تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں فوج کا اہم اداروں کا کنٹرول سنبھالنے کے بعدغیریقینی صورتحال برقرار ہے جبکہ زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔

سرکاری میڈیا پرصدررابرٹ موگابے کی آرمی چیف،وزیردفاع اورجنوبی افریقی ملکوں کے سفیروں سے ملاقات کی تصاویرجاری کردی گئیں۔

حکام کا کہنا ہے آرمی چیف نے صدرموگابے سے ان کے دفترمیں ملاقات کی۔

صدررابرٹ موگابے اپنے خاندان کے ساتھ گھرمیں نظربند ہیں۔

فوجی حکام کا کہنا ہے اقتدار پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، صدرموگابے کے قریب موجود جرائم پیشہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، ایسے عناصر کو ہٹانے کے بعد صورتحال معمول پر آجائیگی۔

زمبابوے کی صورتحال پربین الاقوامی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے، برطانوی وزیراعظم ٹریزامے اوراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ، فرانس اور دیگرممالک نے بحران کے حل کے لئے فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

دوسری جانب  فوج کے حمایت یافتہ بر طرف نائب صدر جلاوطنی ختم کرکے واپس زمبابوے آگئے ہیں۔


مزید پڑھیں :  زمبابوے میں فوج کا اقتدار پر قبضہ


گذشتہ روز افریقی ملک زمبابوے میں فوج کے حکومت کا تختہ الٹنے کی اطلاعات تھیں ، جس کے بعد صدررابرٹ موگابے کے تیس سال کے اقتدار کا خاتمہ ہوا اور دارلحکومت ہرارے میں ٹینک اوربکتربندگاڑیاں آگئیں تھیں۔

فوج کے ترجمان نے سرکاری ٹی وی پراقتدارسنبھالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا صدررابرٹ موگابے اوران کا خاندان مکمل طورپرمحفوظ ہیں، دیگرسیکورٹی ادارے ملک کوبہتربنانے کے لئے فوج سے تعاون کریں۔

خیال رہے کہ زمبابوے میں صدر موگابے کی جانب سے نائب وزیر اعظم کی برطرفی کے بعد کشیدگی عروج پر تھی۔

کشیدہ صورتحال کے باعث امریکی سفارتخانے نے عملے کوگھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -