کسی شخص کے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکٹس نہ صرف اس کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں بلکہ یہ کسی ملک کے لیے قومی سلامتی کا مسئلہ ہوسکتے ہیں کیونکہ اس سے کسی شخص کی شہریت ثابت ہوتی ہے۔
تاہم یہ اہم سرٹیفکٹس کوئی بھی شخص رشوت کے عوض بنوا سکتا ہے۔
اس بات کا انکشاف اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی ٹیم کے اسٹنگ آپریشن میں ہوا۔
اس حوالے سے اطلاعات موصول ہونے کے بعد، کہ رشوت دے کر کسی زندہ شخص کا بھی ڈیتھ سرٹیفکٹ بنوایا جاسکتا ہے، ذمہ دار کون کی ٹیم نے نیو کراچی کے ٹاؤن آفس میں خفیہ کارروائی کی۔
ٹیم کا ایک شخص فرضی کردار بن کر ایک زندہ شخص کا ڈیتھ سرٹیفکٹ بنوانے کے لیے پہنچا جہاں تھوڑی رد و کد کے بعد اسے اپنے مقصد کے حصول کے لیے دوسرا راستہ بتا دیا گیا۔
دفتر کے سیکیورٹی انچارج منصور نے 4 ہزار روپے کے عوض سرٹیفکٹ بنوانے کی ہامی بھری اور اس کے لیے مذکورہ شخص کی بیوہ کی شخصی تصدیق کرنا بھی ضروری نہ سمجھا۔
یہ اس قدر حساس معاملہ ہے کہ اس سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے، ملک دشمن عناصر پیسے دے کر اس طرح کے سرٹیفکٹ بنوا کر تخریب کار سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔