کراچی: پاکستانی گلوکار زوہیب حسن نے انکشاف کیا ہے کہ نازیہ حسن کے سابق شوہر اُن کی بہن کے نام کو استعمال کر کے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کی پاپ گلوکارہ کے بھائی زوہیب حسن نے انکشاف کیا کہ اُن کی بہن کے سابق شوہر نازیہ حسن کی زندگی پر فلم بنا کر مالی فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وہ میری بہن کا نام استعمال کر کے مشہوری حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے ہماری اجازت کے بغیر نازیہ کی زندگی پر فلم بنانے کی کوشش بھی کی جس پر اہل خانہ نے انہیں قانونی نوٹس ارسال کیا۔
زوہیب حسن کا کہنا تھا کہ نازیہ کی زندگی پر بات کرنے یا فلم بنانے کا حق اور اختیار صرف ہمارے گھر والوں کو ہی ہے اگر کوئی بلا اجازت اس طرز کے اقدامات کرے گا تو اُسے بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: نازیہ حسن کو گوگل کا خراجِ تحسین
پاکستانی گلوکار کا مزید کہنا تھا کہ نازیہ کے گانوں اور اُس سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات ہمارا سرمایہ ہے۔
واضح رہے کہ نازیہ حسن نے 1955 میں اشتیاق بیگ نامی تاجر سے شادی کی تھی جس کے بعد اُن کے گھر بیٹے اریض حسن کی پیدائش ہوئی تھی، پاپ گلوکارہ کے انتقال سے 10 روز قبل انہیں شوہر نے طلاق دے دی تھی۔
پس منظر
پاکستان میں پہلی بار پاپ موسیقی متعارف کر آنے والی سریلی آواز کی مالک نازیہ حسن 3 اپریل 1965 میں کراچی میں پیدا ہوئیں تعلیم لندن میں مکمل کی۔ نازیہ حسن کا شماربرصغیرمیں پاپ موسیقی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔
نازیہ حسن نے کم سنی میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا اظہار کرنا شروع کر دیا۔ 1970 کی دہائی میں بطور چائلڈ آرٹسٹ گلوکاری کی دنیا میں نام پیدا کرنے والی ننھی سی گڑیا نے سنہ 1980 میں پندرہ سال کی عمر میں بھارتی فلم قربانی کے لیے گیت گا کہ موسیقی کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔
آپ جیسا کوئی، ڈسکو دیوانے ، بوم بوم، ینگ ترنگ، ہاٹ لائن اور کیمرا کیمر ان کے مقبول البم میں شامل ہیں۔
گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے نے نازیہ کو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے وسطی ایشیا میں پاپ موسیقی کی ملکہ بنا دیا، نازیہ کی زندگی کے سب سے اہم جزو ان کے بھائی زوہیب حسن ہیں، جنہوں نے نازیہ کی پوری زندگی ان کا بھرپورساتھ دیا اور یوں نازیہ کے کئی البم اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ جاری ہوئے۔
نازیہ کا پہلا البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ 1982ء میں ریلیز ہوا۔ جس نے کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے، اس البم میں ان کے بھائی زوہیب حسن نے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا تھا، نازیہ حسن کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
نازیہ حسن پہلی پاکستانی ہیں، جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا اور بیسٹ فیمیل پلے بیک سنگر کی کیٹیگری میں کم عمر ایوارڈ جیتنے والی گلوکارہ قرارپائیں، یہ اعزازآج تک ان کے پاس ہے۔
نازیہ حسن کی شادی تیس مارچ انیس سو پچانوے کو ہوئی اوران کا ایک بیٹا ہے۔
سرطان کے موذی مرض میں مبتلا نازیہ حسن 13 اگست سنہ 2000 کو اپنے لاکھوں مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں مگر ان کی سریلی آواز میں گائے گیت آج بھی دل دماغ کو ترو تازہ کر دیتے ہیں۔