کراچی : ذوالفقار قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی، جے آئی ٹی خواجہ شمس الاسلام کو بیان قلمبند کرنے کے لیے طلب کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ سے ذوالفقارعلی نامی شخص کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ اے آروائی نیوز نے جے آئی ٹی کے نوٹی فیکیشن کی کاپی حاصل کرلی۔
تھر کے نوجوان ذوالفقار کے قتل کیس میں مزید تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی کے حکم پر جے آئی ٹی بنادی گئی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ جے آئی ٹی کی سربراہی کریں گے، ایس ایس پی پیر محمد شاہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بھی شامل ہوں گے۔
جےآئی ٹی قتل کیس میں نامزد خواجہ شمس الاسلام کو بیان قلمبند کرنے کیلئے طلب کرے گی۔ کراچی پریس کلب کے باہر مقتول نوجوان کے لواحقین اور تھر کے لوگوں نے انصاف کیلئے احتجاج کیا۔
صوبائی وزیر سردار شاہ کا کہنا تھا کہ ضمانت مسترد ہوتے ہی ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ یاد رہے کہ خواجہ شمس الاسلام کے سابق ملازم تھر کے رہائشی ذوالفقار کو ڈیفنس میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، مقتول کی چند دن بعد شادی تھی۔
یاد رہے کہ مقتول ذوا لفقار کے ورثاء نے گذری تھانے کے باہر لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اہلخانہ کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی کی 15روز بعد شادی تھی۔
ذوالفقار علی نے وکیل خواجہ شمس الاسلام کی نوکری چھوڑ دی تھی، جس پر شمس الاسلام نے ذوالفقار کو غیرقانونی اسلحے کے الزام میں گرفتار بھی کرادیا تھا۔
اہل خانہ کے مطابق ذوالفقارعلی کی آج سٹی کورٹ میں پیشی تھی، ذوالفقار پیشی کے بعد ڈیفنس میں ڈیوٹی پر جارہا تھا کہ اسے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔