زیادہ تلی اور بھنی ہوئی اشیاءکا استعمال الزائمر جیسے مرض کا باعث بنتا ہے۔
طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق زیادہ درجہ حرارت پر پکائے جانے والے کھانوں میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں، جو الزائمر کا باعث بنتے ہیں۔
الزائمرکے مرض میں دماغی خلیے متاثر ہونے سے یاداشت اور اعصاب پر منفی اثر پڑتا ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گوشت کو بلند درجہ حرارت پر بھونا یا تلا جائے تو اس میں الزائمر کا باعث بننے والے جز کی مقدار کافی حد تک بڑھ جاتی ہے۔
پہلے سے تیار شدہ کھانے تلی ہوئی اشیاء کی طرح بازاری تیار کھانے بھی مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتے ہیں، اس کے علاوہ اس سے دماغی ابتری کی شکایت ہوجاتی ہے، جو بعد میں الزائمر کا باعث بنتی ہے۔
ایک تحقیق سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے تمام کھانے جن میں نمک کی بڑی مقدار استعمال کی جاتی ہے وہ دماغی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں اور اس سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر بھی برا اثر پڑتا ہے، اس کے علاوہ نمکین کھانے ذہانت کو بھی متاثر کرتے ہیں، بہت زیادہ نمک والے کھانے اور نکوٹین کا استعمال بالکل منشیات کی طرح ہی صحت پر برے اثرات مرتب کرتا ہے۔