بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ایڈیلیڈ: کوارٹر فائنل، پاکستان ٹیم دباؤ کا شکار

اشتہار

حیرت انگیز

ایڈیلیڈ:  ورلڈ کپ 2015 کے تیسرے کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا اور پاکستان آمنے سامنے ہیں۔

سنسنی خیز کوارٹر فائنل میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور سرفراز احمد نے محتاط انداز  میں اننگز کا آغاز کیا لیکن وہ ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے۔

اس وقت وہاب ریاض اور صہیب مقصود وکٹ پر موجود ہیں اب تک پاکستان نے 36 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 161 رنز بنا لیے ہیں۔

سرفراز احمد 5ویں اوور میں 10رنز بنا کر سٹارک کی گیند ہر آؤٹ ہوگئے ، جس کے بعد اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر احمد شہزاد بھی ہیزل وڈ کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔

حارث اور مصباح نے دو وکٹوں کے نقصان کے بعد 60 سے زیادہ رنز کی پارٹنز شپ قائم کی، گلین میکسویل نے مصباح کو کیچ کروا کر پارٹنر شپ توڑ دی۔

مصباح کے بعد پاکستان کو چوتھی وکٹ 112 رنز پر گری، حارث سہیل 41 رنز بنا کر مچل جانسن کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ عمر اکمل صرف 20 رنز بنا سکے۔

شاہد آفریدی نے اپنی روایت برقرار رکھی اور 15 گیندوں پر 23 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا نے اپنی ٹیم میں ایک اہم تبدیلی کی ہے فاسٹ باؤلرپیٹ کمنس کی جگہ ٹیم میں جوش ہیزل ووڈ کو شامل کیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

پاکستانی ٹیم احمد شہزاد، سرفراز احمد، حارث سہیل، مصباح الحق، صہیب مقصود،عمر اکمل، شاہد آفریدی، وہاب ریاض ، سہیل خان ، راحت علی اور احسان علی پر مشتمل ہے۔

آسٹریلیا کی جانب ست ایرون فنچ، ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ، مائیکل کلارک، شین واٹسن، گلین میکس ول، جیمزفلکنر، بریڈ ہیڈن، مشعل جانسن، مشعل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ شامل ہیں۔

ورلڈ کپ کا یہ انتہائی اہم میچ آج شاہینوں کی قسمت کا فیصلہ کرے گا کہ وہ اپنی اڑان جاری رکھیں گے یا وطن کی راہ لیں گے۔

ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان اور آسٹریلیا ماضی میں آٹھ بار مدِمقابل آ چکے ہیں، جن میں سے دونوں نے چار چار میچ جیتے ہیں۔

 سن 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستان آسٹریلیا کو اسی میدان میں شکست دے چکا ہے، اس لئے پاکستان کو آسٹریلیا پرنفسیاتی برتری حاصل ہے۔

آج کے میچ کی فاتح ٹیم سیمی فائنل میں دفاعی چیمپئین بھارت کے مدِ مقابل ہوگی۔

اہم ترین

فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں