سکھر: قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی کا بحران نواز حکومت کو لے ڈوبے گا، لوڈ شیڈنگ نےعوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہری لوڈشیڈنگ کے باعث ازیت کی زندگی گزار رہے ہیں، نواز حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی یقین دہانی پر عوام سے ووٹ لئے لیکن لوڈ شیڈنگ کے خاتمے سمیت عوام سے کئے ہوئے کئی وعدے پورے نہیں کئے۔
انھوں نے کہا کہ نوا ز حکومت اب بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لئے تین سال کا وقت مانگ رہی ہے، انھوں نے چوبیس گھنٹے کے اندر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا کہ کر لوگوں سے دھوکہ کیا ہے اقتدار لینے کے لئے اب عوام ہی فیصلہ کرے گی
ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں اگر نواز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بری کردیا گیا ہے تو عدالتیں ابھی بھی موجود ہیں، قادری صاحب کو چاہئے کہ رپورٹ کورٹ میں چیلنج کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام ہے احتجاج کرنا عوامی مسائل کو سامنے رکھنا ہے، جیسا اب ہو رہا ہے، اس وقت سچ بات یہ ہے گورنمنٹ نے آفیشل اشوز کو اٹھایا ہے یقین دلایا ہے کہ میں آپ کے ساتھ بیٹھوں گا اور دوسرا یہ کہ بجٹ آرہا ہے مہنگائی ہے بجلی کا بحران خطرناک بن چکا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ جب ہمارا وقت تھا یہی ایک برا مسئلہ تھا، جس طریقے سے میڈیا نے بجلی بحران کو اٹھایا میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کا مسئلہ ہی یہ تھا اب میڈیا خاموش سوئی ہوئی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے دور سے پچاس فیصد زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، شہروں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری عذاب کی زندگی گذار رہے ہیں لوگ تڑپ رہے ہیں۔