بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

بچوں کے لیے تھری ڈی کا استعمال نقصان دہ

اشتہار

حیرت انگیز

فرانس میں صحت سے متعلق نگراں ادارے نے کہا ہے کہ چھ برس سے کم عمر کے بچوں کو تھری ڈی اشیا کی استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

ادارے کا مزید کہنا تھا کہ ان اشیا تک 13 برس کی عمر میں رسائی نسبتاً محفوظ ہے۔

ادارے کی جانب سے ییہ ہدایت ساکت عکس بنانے والی آنکھوں پر تھری ڈی کے ممکنہ اثرات کی تحقیق کے بعد جاری کی گئی ہے۔

بعض دیگر ممالک نے بھی ممالک نے حال ہی میں تھری ڈی کے استعمال کے بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔

ادارے کے مطابق تھری ڈی یا سہ جہتی اثرات کو سمجھنے کے لیے پہلے آنکھیں کسی بھی عکس کو ایک ہی وقت میں دو مختلف جگہوں پر دیکھتی ہیں جس کے بعد دماغ اس عکس کو ایک تصویر کی شکل میں دکھاتا ہے۔

ادارے نے ایک بیان میں کہا: ’بچوں میں بالخصوص چھ برس سے کم کی عمر میں عکس کو دیکھنے کی اس کشمکش کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں جو دیکھنے کے نظام کی نشو و نما متاثر کر سکتا ہے۔‘

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ تھری ڈی کے محفوظ ہونے پر سوال اٹھایا گیا ہو۔ یہ نظام آج کل کئی فیچر فلموں اور ویڈیو گیمز کے لیے ٹیلی وژن اور کمپیوٹر سکرینز میں استعمال ہوتا ہے۔

اٹلی نے بھی اپنے قومی صحت کے ادارے کی جانب سے انتباہ جاری کرنے کے بعد بچوں میں تھری ڈی چشموں کے استمعال کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

جب نینٹینڈو نے سنہ 2010 میں اپنی تھری ڈی ویڈیو ریلیز کی تھی تو خبردار کیا تھا کہ اس پر گیمز کھیلنا چھ برس سے کم عمر کے بچوں کی نظر خراب کر سکتا ہے۔

فی زمانہ کئی کمپنیاں تھری ڈی مصنوعات تیار کر رہی ہیں جبکہ کہا جا رہا ہے کہ ایپل بھی جلد اپنا تھری ڈی ڈسپلے تیار کرنے والا ہے جس کے لیے کسی مخصوص عینک کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔

امریکہ میں بصارت پیمائی کے ماہرین کی تنظیم کا کہنا ہے کہ تاحال انھیں تھری ڈی مصنوعات کے باعث آنکھوں کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

اہم ترین

فواد رضا
فواد رضا
سید فواد رضا اے آروائی نیوز کی آن لائن ڈیسک پر نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں‘ انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تاریخ سے بی ایس کیا ہے اور ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال پرتنقیدی نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں