تھر: سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج پانچ روز کی بچی اور دس سالہ علی حسن کو بھی بھوک نگل گئی، غذائی قلت سے مرنے والے بچوں کی تعداد ایک سو آٹھ ہوگئی ہے۔
تھر میں موت کی دیوی کا رقص جاری ہے، بھوک مزید کئی بچوں کو نگل گئی، سول اسپتال مٹھی میں سینتالیس بچے زیرِ علاج ہیں، ایک بچے کو تشویشناک حالت میں حیدر آباد منتقل کر دیا گیا جبکہ اسلام کوٹ تحصیل اسپتال میں تیرہ، ننگرپارکر میں نو، ڈیپلو میں آٹھ اور چھاچھرو تحصیل کے اسپتال میں سترہ بچے داخل ہیں اور موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
پانی اور دودھ کی ایک ایک بوند کو ترستے تھری بچے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر رہے ہیں اور مائیں اپنے معصوم شہزادوں کو بھوک سے مرتا دیکھ کر آنسو بہا رہی ہیں لیکن حکمران بھوک و پیاس سے اموات کو تھر کا معمول قرار دے کر انکے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں ۔