اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ خکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں آئندہ مالی سال 2015-16ء کے بجٹ سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ روز مرہ کے استعمال کی اشیائے ضروریہ پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے حوصلہ افزاء مراعات لائے گا۔ بجٹ کے نتیجہ میں عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی ترقی پر مبنی کوششوں کا اعتراف کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس امیروں پر لگایا گیا ہے غریبوں پر نہیں، اور موجودہ ٹیکس معیشت کو مضبوط کرے گا، انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے حکومت نے 102 ارب روپے مختص کئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تمام شعبوں کیلئے ترقی کے مواقع ہوں گے۔ ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے صنعتوں کو مراعات دی جائیں گی جبکہ آئندہ بجٹ میں ملازمتوں کے مواقع بڑھانے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان ریجن میں آٹے پر ساڑھے چھ ارب روپے کی سبسڈی نہیں اٹھائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا ہے، اور موبائل فونز پر سیلز ٹیکس واپس لے لیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں مردم شماری کیلئے بھی رقم مختص کی گئی ہے، جو سال 2016-17 میں کرائی جائے گی۔