ملک میں جاری سردی اور برف باری کے باعث پانی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں انتہائی کمی کے باعث بجلی کا شارٹ فال دو ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔
ملک بھر میں سردی کی لہر نے جہاں عوام کی زندگی مشکل بنا دی تو دوسری جانب گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے، پنجاب میں گیس تو بند ہے اور بجلی بھی گھنٹوں غائب رہتی ہے۔
پنجاب کے بڑے شہروں میں چھ گھنٹے اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیدنگ کا دورانیہ دس گھنٹے سے تجاوز کرگیا ہے، ساہیوال میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا، جس پر شہری انتہائی پریشان ہوگئے۔
این ٹی ڈی سی کے ترجمان کے مطابق بجلی کی پیداوار نو ہزار دو سو اور طلب گیارہ ہزار دو سو میگاواٹ ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ نہروں کی سالانہ بندش کی وجہ سے ہائیڈل پیداوار میں کمی آئی ہے اور اس وقت ہائیڈل پیداوار صرف تیرہ سو پچاس میگاواٹ ہے جبکہ تھرمل پیداوار دوہزار پچاس اور آئی پی پیز کی پیداوار اٹھاون سو میگاواٹ ہے۔
این ٹی ڈی سی کے مطابق گدو سبی اور اُچ سبی سرکٹس ٹرپ کرنے سے بھی س بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، جس سے گھریلو سیکٹر میں لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے، دوسری جانب برف باری کے باعث ڈیموں میں پانی کی آمد اور اخراج میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، جسکا براہ راست اثر بجلی کی پیداوار پر پڑا ہے۔