شانگلہ میں انجینئر امیر مقام پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارتونگ میں درج کرلیا گیا، انجینئر امیر مقام کی گاڑی کے قریب دو دھماکوں کے نتیجے میں جاں بحق چھ اہلکارمیں سے تین کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
سوات کے علاقے شانگلہ میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر انجینئر امیر مقام جلسہ گاہ کی جانب جا رہے تھے کہ گاڑی کے قریب دو دھماکے ہوئے، دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تین سیکیورٹی اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، نماز جنازہ میں امیر مقام سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی، دھماکے میں پولیس وین مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ ن لیگ کے رہنما امیر مقام خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔
دھماکے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مقام کا کہنا تھا کہ وہ حملے میں مکمل محفوظ رہے، سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پر آخری سانس تک سچ بات کرتا رہوں گا، بزدلانہ کارروائیوں سے عوامی خدمت نہیں روکی جاسکتی۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف خاموشی اختیار کرلی تو جینا مشکل ہو جائے گا۔