بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

صرف پرویز مشرف کو ہی آئین توڑنے کی سزا کیوں دی جائے، الطاف حسین

اشتہار

حیرت انگیز

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ماہرینِ قانون، سیاسی رہنماؤں ، تجزیہ نگاروں اور عوام کو اپنے سات نکات پیش کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ آئین توڑنے کے الزام میں صرف پرویز مشرف کو ہی سزا کیوں دی جائے۔

الطاف حسین نے اپنے سات نکات میں کہا ہے کہ بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کو جمہوری حکومت فوج کی طرف سے برطرف کی گئی، اس وقت جنرل مشرف طیارے میں محو پرواز تھے، جنرل مشرف کی واپسی پر جرنیلوں کے اجلاس میں آئین کو معطل کرنے کا فیصلہ اور سپریم کورٹ کے ججوں سے پی سی او پر حلف اٹھانے کو کہا گیا۔ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز میں جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت دیگر شامل تھے۔

انکا کہنا ہے کہ بارہ اکتوبر کو نوازشریف نے جنرل پرویزمشرف کو برطرف کرکے لیفٹنٹ جنرل ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف بنایا لیکن جرنیلوں اور کورکمانڈرز نے ان کے احکامات نہیں مانے، بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کو جنرل پرویزمشرف اور دیگر جرنیلوں نے آئین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومت کا تختہ الٹا اور آئین معطل کیا، وزیراعظم نواز شریف اور لیفٹنٹ جنرل ضیاء الدین بٹ کو گرفتار کیا۔

الطاف حسین نے کہا کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے سپریم کورٹ کے ججز نے آئین کی کس شق کے تحت بارہ اکتوبر کا اقدام جائز قرار دیا، کس آئین کے تحت جنرل پرویزمشرف کی فوجی حکومت کو تین سال کام کی اجازت دی اور کس آئین وقانون کے تحت فوجی حکومت کو آئین میں ترامیم کا اختیار دیا۔

انھوں نے کہا کہ آج بعض لوگ بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کو حکومت الٹنے اور آئین معطل کرنے کو غیرآئینی قراردینے کے بجائے صرف تین نومبر دو ہزار سات میں ایمرجنسی کا نفاذ آئین کی خلاف ورزی کیوں قرار دے رہے ہیں اور وہ بارہ اکتوبر ننانوے کے فوجی اقدام کو قابل معافی یا جائز کس طرح قرار دے رہے ہیں، ملک میں جنرل ایوب خان، جنرل یحیٰ خان اورجنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء نافذ کرکے آئین کی خلاف ورزی کی لیکن کسی کو ایک لمحے کیلئے قید نہیں رکھا گیا۔

الطاف حسین نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء میں حکومت اور اسمبلیاں برطرف کی گئیں اور وزیراعظم کو پھانسی پر لٹکایا گیا جبکہ جنرل پرویزمشرف نے نہ صرف نواز شریف کی سزا معاف کی بلکہ انہیں پورے خاندان سمیت سعودی عرب جانے کی اجازت دی، جنرل پرویزمشرف کو ایمرجنسی کا تنہا ذمہ دار قرار دے کر جیل میں قید کرنا اور باقی جرنیلوں کو آئین کی کس شق کے تحت آزاد قراردیا گیا ہے۔

الطاف حسین نے آئین وقانون کے ماہرین سے کہا ہے کہ وہ ان کے سات نکات کا آئین ، قانون اورمنِطق کی روشنی میں جواب دیں تو میں ان کے مشکور ہوں گے۔
    
   

اہم ترین

مزید خبریں