پشاور: پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف پر حملے کے جرم میں ایک اورمجرم نیاز محمد کو تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔
پاکستان میں ایک بار پھر پھانسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمجرموں کو لٹکانے کا عمل شروع کرتے ہوئے بدھ کی صبح پروزمشرف پرحملے کے مجرم نیازمحمد کوسینٹرجیل پشاور میں تختہ دار کے حوالے کردیا گیا۔
سینٹرل جیل ہری پورمیں پھانسی گھاٹ نہ ہونے کی وجہ سے مجرم نیاز محمد کو گزشتہ رات سینٹرجیل پشاور لایا گیا تھا جہاں اسے آج صبح پھانسی دے دی گئی۔ صوابی سے تعلق رکھنے والے نیاز محمد کے ڈیتھ وارنٹ دو ہفتے قبل جاری ہوئے تھے، گزشتہ شب نیاز محمد کو سخت سیکیورٹی میں ہری پور جیل سے پشاور سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جہاں اہل خانہ سے ملاقات کے بعد مجرم کوصبح چھ بجکر چالیس منٹ پرپھانسی دی گئی، وہ پرویزمشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان رشید کا قریبی ساتھی تھا۔
مجرم نیاز محمد پاک فضائیہ میں جونیئر ٹیکنیشن تھا، جسےچودہ دسمبر دوہزارچودہ کو راولپنڈی کے جھنڈا چیچی پل کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا کر صدرپرویز مشرف پر قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کرنے کے جرم میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔
واضح رہے کہ تین روز قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیرِاعظم نوازشریف کوفون کرکے پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے پرزوردیا تھا،لیکن پاکستان نےعالمی دباؤ مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر سے پھانسی کا عمل شروع کردیا ہے۔