اشتہار

عدالت میں آئی جی سندھ سمیت دیگرپولیس افسران کے معافی نامے مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: صحافیوں پرتشدد کے خلاف مقدمے کی سماعت میں ہائی کورٹ نے آئی جی سمیت دیگرپولیس افسران کے معافی نامے مسترد کردئیے۔

سندھ ہائی کورٹ میں چند روز قبل سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کی پیشی کے موقع پر پولیس کے نقاب پوش اہلکاروں نے دھاوا بول دیا تھا اوران کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں پرتشدد کیا گیا اورمتعدد کیمرے توڑدئیے گئے تھے۔

گزشتہ روزجسٹس سجاد  کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اس مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت کے احاطے میں پیش آنے والی ہنگامہ آرائی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت دیگرمتعلقہ افراد کو اس معاملے میں تحریری حلف نامے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

- Advertisement -

 عدالت نے اے آئی جی فیصل بشیر میمن، ڈی آئی جی فیروز شاہ، ایس ایس پی ساوٗتھ کیپٹن اسد،میجر(ر) علیم جن کا تعلق ایس ایس یو سے ہے  ان سمیت دیگر افسران کو بیان حلفی جمع کرانے کا کہا۔

سماعت کے دوران عدالت میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے موقف اختیار کیا کہ انہیں ذوالفقار مرزا کی نجی ملیشیا کی جانب سے کچھ اطلاعات تھی جن پر کاروائی کی گئی۔

آئی جی سندھ کے موقف کے جواب میں جسٹس سجاد کا کہنا تھا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، عدالت کے پاس واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کی تصاویرموجود ہیں۔

اس موقع پرحکومتی وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا، ذمہ داروں کو معطل کردیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں