لاھور: للہ انٹرچینج پر ہنگامہ آرائی کرنے پر طاہر القادری سمیت دو ہزار چھ سو افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کیخلاف قتل اور اقدام قتل سمیت درج مقدمات کی تعداد پانچ ہوگئی۔
حکومت نے للہ انٹر چینج پر ہنگامہ آرائی کے الزام میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سمیت انکے دو ہزار چھ سو افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے ہنگامہ آرائی میں ملوث تیرہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے، مقدمے میں پی اے ٹی کے ایک سو اکیس کارکنان بھی نامزد کیے گئے ہیں، مقدمے میں درج تمام افراد کیخلاف دہشتگردی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
طاہر القادری کیخلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ تین سو دو اور تین سو چوبیس کےتحت ایک مقدمہ لاہور کے تھانہ نصیرآباد میں کانسٹیبل اشرف کے والد کی مدعیت میں بھی درج ہے، اس مقدمہ کے اندراج کے بعد ان کے خلاف درج مقدمات کی تعداد پانچ ہوگئی، ان کیخلاف قتل،اقدام قتل، دہشتگردی ایکٹ اورپولیس مقابلےکی دفعات لگائی گئی ہیں۔
اس سے پہلےدو مقدمات تھانہ فیصل ٹاؤن اور ایک داتا دربار پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے، ان مقدمات میں قتل اوراقدام قتل کی دفعات کے تحت تین مقدمات، چوتھا مقدمہ بغاوت اور عوام کو اکسانے جبکہ پانچواں مقدمہ دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، طاہر القادری کیخلاف قتل، اقدام قتل سمیت درج مقدمات کی تعداد5ہوگئی ہے۔