اشتہار

معصوم بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، نواز شریف

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کے چہرے سامنے رکھ کر جنگ لڑنی ہوگی، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

قومی پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس شروع ہوا تو شہداء پشاور کے لئے خصوصی دعا کی گئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ اللہ تعالی شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کو جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، انھوں نے شہید ہونے والے پاک فوج  کے جوانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں قومی سانحے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت زخم کھائے ہیں اور بہت قربانیاں دی ہے، قُربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، اس جنگ میں پاکستان کو مالی اور معاشی نقصان پہنچا۔

- Advertisement -

وزیرِاعظم نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تمام رہنماؤں کی آمد پر انکا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو، ہم سب ملک کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سےجاری ہے،  اب ہمیں معصوم بچوں کےچہرےسامنےرکھ کر یہ جنگ لڑنی ہوگی، پاک فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج ملک کو دہشتگردی سے پاک کرنے کی کوشش کر رہی ہے، دہشت گرد چھوٹ جاتے ہیں اور پھر گروپ میں شامل ہوجاتے ہیں۔

نواز شریف نے پشاور سانحے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا اس سے بڑا افسوسناک واقعہ نہیں ہوسکتا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ قوم جہاد کر رہی ہے، اس سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں، سب کچھ ہونے کے بعد آپریشن کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا ۔

انھوں نے کہا کہ ہم انتہائی اہم ایشوز پر مشاورت کر رہے ہیں، دہشتگردی ختم کرنے کے لئے تمام جماعتوں سے مشاورت کی تھی اور تمام جماعتوں کی متفقہ رائے تھی کہ بات چیت شروع کی جائے، بات چیت کا دور شروع ہوا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہیں ۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تعلقات کا مثبت آغاز ہوچکا ہے،اجلاس میں وزیرِاعظم نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا بھی ذکر کیا، انھوں نے کہا کہ افغان صدر پاکستان کے دورے پر آئے ، جس میں دونوں ملکوں میں طے ہوا کہ دونوں ملک اپنی اپنی سرزمین کسی قسم کی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ میں نے افغان صدر اشرف غنی سے کہا کہ ہمیں ایک نیا صفحہ شروع کرنا چاہیے، جس پر صدر اشرف غنی نے کہا کہ نیا صفحہ نہیں بلکہ ہمیں نئی کتاب شروع کرنی چاہیے۔

گذشتہ روز پشاور میں پیش آئے دہشتگردی کے واقعے نے اہلِ اقتدار کو جنجھوڑ کر رکھ دیا، وزیرِاعظم نواز شریف کی جانب سے شارٹ نوٹس پر قومی پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا گیا، پشاور میں ہوئے اجلاس میں عمران خان، سید خورشید شاہ اور دیگر سیاسی رہنماؤں سمیت عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں