خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر مشرف کیخلاف غداری مقدمے میں ضابطہ فوجداری کے اطلاق کا عندیہ دئیے جانے کے بعد مغربی میڈیا میں مشرف کے ملک چھوڑنے پرنئی بحث چھڑگئی۔
اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں جاری مشرف غداری کیس کی سماعت پر مغربی میڈیا خاصی دلچسپی لیتی دکھائی دے رہی ہے، مغربی میڈیا کے مطابق غداری کیس سے سابق صدر کی آزادی کے تمام راستے بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں اور عدالت سے باہر بھی تصفیہ نظر نہیں آتا۔
لاس انجلس ٹائمز اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان میں جنرل مشرف کے دن پورے ہونے والے ہیں، جرمن میڈیا کی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ کے مطابق مشرف کے علاج پر نواز حکومت اور سابق جنرل میں ڈیل کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں۔
مشرف کی سولہ جنوری کو عدالت میں عدم پیشی ان کیلئے مشکلات میں اضافہ کرسکتی ہے اور اس پر ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوسکتے ہیں، رپورٹ کے مطابق مشرف کے معاملے پر فوج کی ناراضگی سے بچنے کیلئے نواز حکومت محتاط انداز اپنائے ہوئے ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں ماضی کی جمہوری اتحادی جماعتوں نے حکومت کی مشکلات کے ساتھ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی، جس میں تاحال وہ کامیاب ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔