راولپنڈی: راولپنڈی ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں ماڈل ایان علی کی ضمانت پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
راولپنڈی ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ نے دونوں جانب سے دلائل مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، پراسکیوٹرکسٹم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کرنسی پانچ کروڑ کی ہو تو پچاس کروڑ جرمانہ بھی ہوسکتا ہے، ملزمہ کے وکیل سرداراسحاق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ایان علی سے تمام ایجنسیاں تحقیقات کرچکی ہیں، انہیں ضمانت پررہا کیا جائے۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق ایان علی تین سالوں میں بیرون ملک 40دورے کیے۔
سماعت کے بعد ایان علی کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایان سے تمام تحقیقات مکمل کی جاچکی ہے۔
دو روز قبل کسٹم کی خصوصی عدالت نے سپر ماڈل ایان علی کو مزید چودہ روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا ہے، سپر ماڈل کی بی کلاس جیل کی درخواست بھی خارج کردی گئی ہے۔
راولپنڈی کسٹم کی عدالت کے جج چوہدری محمد ممتاز حسین کی عدالت نے ایئرپورٹ منی لانڈرنگ کیس کی ملزمہ ماڈل ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 11اپریل تک توسیع کردی ہے ۔
ماڈل ایان علی کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔جب وہ عدالت میں پیش ہوئی تو اس نے اپنے آپ کو برقعے کے ذریعے مکمل طور پر ڈھانپ رکھا تھا ۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر ایان علی نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اپنے بھائی اوروکیل کے علاوہ اپنے کسی رشتے دار سے ملاقات نہیں کرنا چاہتی جبکہ ایان علی کی جیل میں بی کلاس سے متعلق دراخوست بھی کسٹم حکام کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے خارج کر دی۔
کسٹم حکام کو آئندہ سماعت پر مقدمے کا مکمل چالان طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے ماڈل ایان علی سے اسلام آباد کے بینظیربھٹوانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پانچ لاکھ ڈالربرآمد ہوئے تھے، جس پر غیر ملکی کرنسی اسمگلنگ کے الزام میں انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔