وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مختلف وزارتوں اور سیکرٹریز پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ وزارتوں کے بارے میں خبریں چلنے پر انھیں وضاحت دینا پڑتی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارتوں کے حوالے سے خبریں چلتی ہیں تو انھیں وضاحت کرنا پڑتی ہے، اس بارے میں متعلقہ وزارتیں چوبیس گھنٹے کے اندر ہر سوال کا جواب دیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سیکرٹریز اجلاس میں غلط سمریاں لے کر آتے ہیں اور باہر جا کر سیاست کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ستمبر دوہزار سولہ کے بعد پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط کا پابند نہیں ہوگا۔
وزیر خزانہ نے یوریا کی قیمتوں میں فی بیگ ایک سو پچاس روپے اضافے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کھاد کی کمپنیوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اسحاق ڈار نے وزارت پیٹرولیم کو عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کا موازنہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے لکی سیمنٹ کو چار کروڑ ڈالر واپس جمع کرنے کی ہدایت کی ہے، جو اس نے کونگو میں سیمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے لی تھی، اجلاس میں پٹ کوک بھارت سے واہگہ کے ذریعے درآمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔