جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، یمن جنگ میں فوج کو بھیجنے کے فیصلے میں مشکلات کا سامنا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سعوی عرب فوج بھیجی جائے یا نہیں تجاویز کے لئے آج  پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔


پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شام 5 بجے تک ملتوی


یمن بحران پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بریفنگ دی، جس کے بعد اسپیکرقومی اسمبلی سردارایاز صادق نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔

- Advertisement -

سعودی عرب کی سالمیت کا دفاع ہرحال میں کرینگے، خواجہ آصف


خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ  سعودی عرب کی سالمیت کو لاحق خطرات کا بھرپور دفاع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کی رائے کسی فیصلے تک پہنچنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

وزیرِ دفاع نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یمن کی صورتحال کچھ ہفتوں سے ابتر ہوچکی ہے، یمن میں پھنسے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی حکومت کی اہم ترجیح ہے اور اس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے گئے ہیں، محصورین کی واپسی کیلئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے، سعودی عرب کی مدد اور محصورین کی واپسی پاکستان کیلئے اہم معاملات ہے، پارلیمنٹ کیلئے ضروری ہے کہ قومی مفاد میں فیصلے کریں۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ ہوائی جہاز اور بحری جہازوں سے پاکستانیوں کی واپسی ممکن بنائی جارہی ہے، یمن سے محصورین کی واپسی پر سعودی کا مشکور ہوں، ہم سعودی عرب حکومت کے شکر گزار ہے، سعودی عرب نے مشکل وقت میں جان و مال کی حفاظت کی، پاکستانیوں کی واپسی کیلئے چین کے بھی شکرگزار ہے۔

انھوں نے کہا کہ ن لیگ حکومت اجتماعی فیصلوں پر یقین رکھتی ہے، شاہ سلمان نے 8مارچ کو وزیرِاعظم سے فون پر بات کی، وزیرِاعظم نے ہر اجلاس میں سعودی عرب کی اہمیت واضح کی ہے۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ یمن کی صورتحال پاکستان پر بھی اثر انداز ہورہی ہے، پاکستانی وفد نے سعودی عرب سے محفوظ راستے کی درخواست کی تھی، وفد نے واضح کردیا کہ سعودی کی سالمیت سب سے مقدم ہے، سعودی عرب جانے والے وفد میں سیاسی و عسکری قیادت شامل تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی سالمیت خطرے میں پڑی تو پاکستان بھرپور دفاع کریں گا، سعودی عرب نے فضائی ، زمینی اور بحری ضروریات سے آگاہ کیا،  امن کو قائم کرنے کیلئے پاکستان ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی یمن کے معاملے پر متفق ہے، پاکستان امن کیلئے سعودی عرب اور دیگر ممالک سے رابطے میں ہیں، سعودی عرب نے پاکستان کے تعاون کو سراہا۔

وزیرِ دفاع نے بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم یمن کے معاملے کو پُرامن طور پر حل کرنے کے لیے اسلامی دنیا سے رابطے میں ہیں، یمن کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے، فوری توجہ کی متقاضی ہے، عوام کی خواہشات کے مطابق ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ماضی میں جو بھی فیصلے کئے پاکستان کے حق میں کئے، سعودی عرب نے ہمیشہ ام مسلمہ کے اتحاد کو ترجیح دی ہے، کل ترک صدر ایران جائیں گے اور 8 تاریخ کو ایرانی وفد پاکستان آئے گا، شام ، عراق یمن اور لیبیا افسوسناک میدان جنگ بنے ہوئے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج واحد فوج ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دن رات برسرِ پیکار ہے اور اپنے خون سے ایک نئی تاریخ رقم کر رکھی ہے، لیکن ہماری مدد کے لیے کوئی نہیں آیا، ایک لاکھ 72 ہزار نوجوان دہشت گردی کےخلاف جنگ لڑ رہے ہیں،  پاکستانی فوجی دہشتگردی کیخلالف قربانیاں دے رہی ہیں، جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی جنگ جاری رہے گی۔


پارلیمنٹ میں وزیرِاعظم کو دیکھنا چاہتا ہوں، خورشید شاہ


پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اتنے اہم اجلاس میں پارلیمنٹ میں وزیرِاعظم کو دیکھنا چاہتا ہوں ، آج سیشن میں وزیرِاعظم کا ہونا لازمی تھا اور آج کی صورتحال پر وزیرِاعظم کو بریف کرنا چایئے تھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم کی موجودگی کے بغیر اس اجلاس کی اہمیت نہیں۔

خورشید شاہ  نے تجویز دی کہ وزیرِاعظم کی شرکت تک اجلاس ملتوی کیا جا سکتا ہے،وزیرِاعظم کو چار بجے بلا لیں کوئی اعتراض نہیں، اس سے دنیا کو پیغام جائے گا ، کہ وزیرِاعظم کو اہمیت حاصل ہے۔

جس پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سری لنکن صدر کے ساتھ موجود ہیں، شاہ کی خواہش کا احترام کرتا ہوں اس وقت وزیرِاعظم سری لنکن صدر کے ساتھ مزاکرات کررہے ہیں، متفقہ فیصلے سے پہلے وزیرِاعظم یہاں موجود ہونگے۔

اس حوالے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دو تین روز تک جاری رہے گا اور وزیرِاعظم اس میں شریک ہوجائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اراکین کی اسمبلی میں آمد جمہوریت کی فتح ہے، اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی سے اپیل کی کہ پارلیمنٹ میں آئے۔

انھوں نے کہا کہ اہم ایشوز پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے، پی ٹی آئی کی پارلمنٹ میں آمد کا کریڈٹ اپوزیشن کو جاتا ہے، دنیا میں امن ہی بہتر راستہ ہے، ایسا لگتا ہے ہم بھی رضا ربانی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی آج ایوان میں موجودگی خوشی کی بات ہیں۔


عدالتی کمیشن بن گیا، اس لیے اسمبلی میں آئے، عمران خان


پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسمبلیوں میں واپسی کی یہ دلیل دی کہ عدالتی کمیشن بن گئی، اس لیے اسمبلی میں آگئے ہیں، عمران خان نے کہا کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی پر اراکین اسمبلی کے شور شرابے کے حوالے سےعمران خان کا کہنا تھا کہ شور مچانے والے تحقیقات سے خوف زدہ ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں