الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، جس کے تحت کوئی منتخب نمائندہ یا سرکاری اہلکار الیکشن پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ہے۔
پنجاب بھر میں تیس جنوری دو ہزار چودہ کو ہونے والے انتخابات کا ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، جس کے تحت بلدیاتی انتخابات کی مہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کےاعلان پر پابندی ہوگی، اس کے علاوہ انتخابی حلقوں میں وزیراعظم، وزیراعلٰی کے علاوہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی، صوبائی، وفاقی وزرا کے دورے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے مختلف بلدیاتی امیدواروں کے لئے انتخابی مہم کے اخراجات کی حد بھی مقرر کردی ہے، میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور میونسپل کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے امیدوارانتخابی مہم پر دو لاکھ روپے خرچ کرسکیں گے، یونین کونسل کے چیرمین اور وائس چیرمین انتخابی مہم پر ایک لاکھ روپے خرچ کرسکیں گے۔
ڈسٹرکٹ کونسل کے چیرمین اور وائس چیرمین کے امیدوار کی انتخابی مہم کے لئے پچاس ہزار روپے اخراجات کی حد مقرر کی گئی ہے، اس کے علاوہ یونین کونسل کے جنرل کونسلرز تیس ہزار روپے تک انتخابی مہم پر خرچ کرسکیں گے اور یونین کونسل، ڈسٹرکٹ کونسل، میونسپل کارپوریشن اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن کی مخصوص نشستوں کے امیدوار زیادہ سے زیادہ بیس ہزار روپے خرچ کرسکیں گے۔