کراچی: حیدر عباس رضوی کہتےہیں نائن زیرو پرچھاپہ اختیارات سےتجاوزہے، دفاترمیں توڑپھوڑکی گئی، چھاپہ چند مطلوب افرادکےلیےتھا تو ایک سوبیس افراد کیوں گرفتارکیےگئے۔
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ممبر حیدر عباس رضوی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چھاپوں کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، کیا ہمارے کارکنان جنگی قیدی ہیں جو عدالت میں آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر لایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز کی جانب سے نائن زیرو اور اطراف میں چھاپا مارا گیا، نائن زیرو اور اسکے اطراف کے لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے بعد مختلف باتیں کی جارہی ہیں چھاپے کے بعد الزام تراشیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔
حیدر عباس رضوی نے کہا کہ الطاف حسین کی رہائشگاہ، ایم کیو ایم کے دفاتر پر توڑ پھوڑ کی گئی، رینجرز کی بھاری نفری نے چھاپا مارا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، انہوں نے سوال کیا کہ الطاف حسین کی ہمشیرہ سائرہ بیگم کےگھر پر چھاپا کیوں مارا گیا؟ الطاف حسین کی ہمشیرہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، قائدِ تحریک کے رشتے دار کو بھی گرفتار کیا گیا، جو ایم کیو ایم میں نہیں ہے۔
حیدر عباس رضوی نے مطالبہ کیا کہ ہائیکورٹ پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جائے جو وقاص کے قتل کی تحقیقات کرے، تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ وقاص علی شاہ کو کسی اور نے گولی ماری۔
انہوں نے کہا کہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ نائن زیرو سے بھاری تعداد میں اسلحہ بر آمد کیا گیا اور نیٹو کا اسحلہ برآمد ہوا ہے جبکہ امریکی وزارت خارجہ نے تردید کردی کہ کراچی سے اسلحے کی ترسیل نہیں ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اسلحہ لائسنس جاری کرائےگئے۔
حیدرعباس رضوی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں، انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن بلا تفریق ہونا چاہیے، کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوتی ہے توسب سے زیادہ فائدہ ایم کیو ایم کو ہوگا، سمجھ نہیں آرہا کہ کس سے انصاف مانگیں۔ ان کا کہناتھا کہ ایم کیو ایم کے ذمےدار،کارکنان، باورچی، ڈرائیورز کو بھی گرفتارکیا گیا،نائن زیرو کے باورچی کو خطرناک ٹارگٹ کلر بناکر پیش کیا گیا، باورچی نورالدین عسکری ونگ کا ٹارگٹ کلر تھا تو اس کو کیوں چھوڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نائن زیرو ” نو گو ” ایریا نہیں ، اگر نائن زیرو نو گو ایریا ہوتا تو اس سے متصل مسجد میں ہر جمعرات کو اجتماع ہوتا ہے جبکہ خورشید میموریل ہال کے ساتھ ہی واقع امام بارگاہ میں ہزاروں لوگ نماز جعمہ ادا کرنے کیسے آتے؟ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بتایا تھا کہ 90 طالبان کی ہٹ لسٹ پر ہے، نائن زیرو میں حفاظتی اقدامات کی وجہ سے بیریئرز لگائے گئے تھے۔