کوئٹہ میں شدید سردی کے پیش نظر جلانے والی لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، گیس پریشر کے ستائے شہریوں کو لکڑی کی قیمتیں بھی ڈسنے لگی ہیں۔
کوئٹہ میں موسم سرما کے دوران گیس پریشر کی کمی کا مسئلہ گزشتہ چند سال سے چلتا آرہا ہے مگر اس سال یہ مسئلہ شدت اختیار کرگیا ہے، شہر کے نواحی علاقوں کے ساتھ ساتھ وسطی علاقوں میں بھی گیس غائب ہوجاتی ہے، اس اذیت ناک صورتحال میں ایندھن کے متبادل ذرائع لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے، لوگ گھروں میں انگیٹھیاں جلا کر خون جما دینے والی سردی کا مقابلہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔
سوئی گیس کی عدم دستیابی کی صورت میں لکڑی اور کوئلہ بہترین متبادل ذریعہ ایندھن ہے، اس وجہ سے لوگ سوختنی لکڑیاں خریدنے ٹالوں کا رخ تو کرگئے ہیں مگر آسمان چھوتی قیمتیں غریبوں کی پہنچ سے دور ہیں، ٹال مالکان کا کہنا ہے کہ لکڑی مارکیٹ سے مہنگے داموں آرہی ہے۔
صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے کے سرد علاقوں کے لوگ موسم سرما لطف اندوز ہونے کی بجائے ایندھن کی فکر میں گزار رہے ہیں، گیس پریشر میں کمی کے ستائے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت لکڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اقدامات کرے تاکہ غریب عوام کی پریشانیوں میں کچھ حد تک کمی آسکے۔