پیر, جون 17, 2024
اشتہار

دہلی چلو مارچ کو 100 دن مکمل ، مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار

اشتہار

حیرت انگیز

دہلی چلومارچ کو 100 دن مکمل ہوگئے لیکن کسانوں اور مودی سرکارمیں ڈیڈلاک برقرار ہے، کسان زرعی ترقی کے لیے مینیمم سپورٹ پرائس کی قانونی ضمانت چاہتے ہیں۔

کسانوں کے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر دہلی چلو مارچ 100 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے ، مودی سرکار نے ہر ممکن کوشش کے تحت کسانوں کو احتجاج سے روکنے اور ان پر دباؤ ڈالنے کی ناکام کوششیں کیں۔

21 مئی کو لدھیانہ میں ایک ریلی کے دوران سمیوکت کسان مورچہ کی جانب سے مودی کا بائیکاٹ کرکے کالے جھنڈے لہرا کر بی جے پی کو سزا دینے کی کال دی گئی تھی۔

- Advertisement -

کسان زرعی ترقی کے لیے مینیمم سپورٹ پرائس کی قانونی ضمانت چاہتے ہیں جس کے تحت کسان بنیادی اشیا ضرورت کم قیمت پر خرید سکیں
مودی کی جانب سے کبھی کسانوں کے ویزے منسوخ کیے گئے تو کبھی تشدد کے ذریعے کسانوں کو ہراساں کیا گیا۔

مودی سرکار کی جانب سے احتجاج کو بہانہ بنا کر بھارت کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی تھی
احتجاجی مظاہرین نے اس کیس کو سپریم کورٹ میں بھی اٹھایا مگر وہاں سے بھی متاثرین کو انصاف نہ مل سکا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس سوریہ کانت نے یہ کہہ کر کیس خارج کر دیا کہ ’’محض اخباری رپورٹس کی بنیاد پر درخواست دائر نہیں کی جا سکتی ‘‘۔

کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے رہنما سرون سنگھ پانڈے نے کہا کہ’’مرکزی حکومت ہمیں پر امن احتجاج سے روک رہی ہے، ’’مرکزی حکومت پنجاب اور ہریانہ کی سرحدوں پر دہلی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے؟‘‘

بھارتی ذرائع ابلاغ نے بھی مودی سرکار کی کسانوں سے متعلق جارحیت کا پول کھول دیادکن ہیرلڈ کی رپورٹ کے مطابق ’’کسانوں کو بغیر کسی وجہ کے قومی دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکنا، ان کے ملک کے اندر آزادانہ طور پر سفر کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہے‘‘

نام نہاد جمہوریت مودی کے کھوکھلے دعوؤں کا منہ بولتا ثبوت ہے ، بھارتی حکومت اپنےکسان طبقے کوکچلنےمیں مصروف ہےاوران کےآزادی حق رائےکےآئینی حق کےخلاف ہرہتھکنڈا استعمال کر رہی ہے

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں