منگل, دسمبر 24, 2024
اشتہار

سابق قومی کپتان سلیم ملک سے متعلق اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

میچ فکسنگ کیس میں تاحیات نا اہلی سے سزا معطلی تک کیریئر میں اہم موڑ دیکھنے والے سابق قومی کپتان سلیم ملک کو شائقین ایک بار پھر کرکٹ کے میدانوں میں ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سابق قومی کپتان سلیم ملک کو ویٹرن کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد وہ آئندہ سال ہونے والے ویٹرنز کرکٹ ورلڈ میں سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن نے آئی سی سی سے سلیم ملک کو ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے پوچھا تھا جس پر آئی سی سی نے پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کو جواب بھیجا ہے جس کے تحت آئی سی سی کو سلیم ملک کے کھیلنے پر اب کوئی اعتراض نہیں ہے۔

- Advertisement -

پاکستان ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کو یہ ای میل آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیف ایلریڈیک کی طرف سے کی گئی ہے جب کہ آئی سی سی نے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ سابق کپتان سلیم ملک نے آئی سی سی کے اس جواب کا خیر مقدم کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک 80 اور 90 کی دہائی میں قومی ٹیم کی بیٹنگ کے اہم ستون تھے۔ ان پر کئی بار کرپشن کے الزامات لگائے گئے۔

پہلی بار 1994 میں آسٹریلوی کرکٹرز شین وارن، مارک وا اور ٹم مے نے خراب کارکردگی دکھانے کے لیے مبینہ طور پر سلیم ملک کی جانب سے مالی پیشکش کا الزام عائد کیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کی تحقیقات کے لیے جسٹس فخرالدین جی ابراہیم پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی۔ تاہم آسٹریلوی کرکٹرز نے پاکستان آکر بیان دینے سے انکار کر دیا جس پر کمیٹی نے عدم ثبوت پر سلیم ملک کو بری کر دیا۔

دوسری بار 1998 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے جسٹس اعجاز یوسف کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ سلیم ملک، اعجاز احمد اور وسیم اکرم کو پاکستان کی کرکٹ سے دور رکھا جائے۔

جب کہ ورلڈ کپ 1999 کے فائنل میں پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف نا قابل یقین شرمناک شکست کے بعد ایک بار پھر ٹیم میں میچ فکسنگ کی صدائیں گونجیں تو جسٹس عبدالقیوم کی سربراہی میں کمیشن نے سلیم ملک اور عطا الرحمان پر تاحیات پابندی لگانے جب کہ وسیم اکرم، انضمام الحق، مشتاق احمد اور دیگر کرکٹرز پر جرمانے کی سفارشات کی گئی تھیں جن پر پی سی بی نے عملدرآمد کیا تھا۔

تاہم لاہور کی سول عدالت نے 2008 میں میچ فکسنگ کے الزام میں سلیم ملک پر عائد تاحیات پابندی ختم کر دی تھی لیکن سابق کپتان اس کے بعد کبھی بھی میدان میں ایکشن میں نظر نہیں آئے جب کہ ماضی قریب میں پی سی بی حکام آئی سی سی کی آڑ لے کر سلیم ملک کو کوئی عہدہ دینے سے گریز کرتے رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں