چترال: موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی وجہ سے اپر چترال میں گلیشیئر پھٹنے اور سیلاب کا خطرہ لا حق ہو گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گلیشیئر پھٹنے اور ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر اپر چترال کے اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے سیلاب کے خطرے کے باعث ابتدائی طور پر اسکول 10 دن بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے اپرچترال کے زیادہ تر علاقے پہلے ہی سے شدید متاثر ہیں، محکمہ تعلیم اپرچترال کے مطابق ممکنہ سیلاب اور گلیشیئر پھٹنے کے باعث مزید نقصان سے بچنے کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اپرچترال کے ریشن، چوئنج، کھوژ، دزگ، اوی اور یونین کونسل یارخون کے تمام اسکول دس دن بند رہے گے۔
واضح رہے کہ چترال میں مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، بالخصوص اپر چترال بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثر ہے، تاہم دوسری طرف صوبائی حکومت کی جانب سے ایمرجنسی نافذ ہونے کے باوجود بھی متاثرین بے یار و مددگار ہیں۔
چترال میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب کی تباہ کاریاں#Chitral pic.twitter.com/W8mzO32e5U
— UsmanDanish (@usmandanish200) August 20, 2022
علاقہ مکینوں کے مطابق اپر چترال میں کھوژ گاؤں میں 18 گھر مکمل تباہ ہوئے ہیں، بریپ، ریشن، چوئنج، کھوژ، دزگ، اوی اور یونین کونسل یارخون میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پاور کے علاقے میں ابھی تک امدادی کارروائیاں شروع نہیں ہوئیں۔
ادھر پی ڈی ایم اے نے صوبے میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کر کے الرٹ جاری کیا ہے، جس کے بعد ممکنہ سیلاب کے خطرے کے باعث محکمہ تعلیم اپر چترال نے متاثرہ علاقوں میں اسکول بند کرنے کا اعلامیہ جاری کیا۔